اسلام آباد(طاہر خلیل) پاکستان کا سیاسی منظر نامہ بد ل چکا ہے، داخلی سیاست میں الجھے مسائل کے باوجود امریکی انتظامیہ کی پاکستان مخالف روش نے قوم کو جس طرح متحد کیا ایوان میں اس کا منظر خوب دیدنی تھا۔ ایک لمبے عرصے بعد قوم اس واقعہ کی چشم دیدگواہ بنی جب چوہدری نثار علی خان مزاحمت، تصادم اور کشمکش سے ہٹ کر امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تشویش انگیز بیان پر ایوان میں ایک ایک کرکے حقائق بیان کررہے تھے تو حکومت اپوزیشن بنچوں سے بلا امتیاز ڈیسک بجاکر داد تحسین دی جارہی تھی ، ایک جملے میں بات کی جائے تو تقریر کیا تھی سیاسی ادب کا شاہکار قراردی جاسکتی ہے۔ جس میں انہوںنے فی زمانہ وطن عزیز کو در پیش چیلنجز کا احاطہ کیا اورغیر ملکی طاقتوں کی اندھا دھند داخلی امور میں مداخلت نے پاکستان کو ادرشی ورثے سے ہی محروم کردیا، پارلیمنٹ کے دونوں ایوان سنجیدہ ہوئے اور اراکین سرجو ڑ کر بیٹھے تو قومی یکجہتی کے فقید المثال مظاہر سامنے آئے، ایوان میں پھر حکومت رہی نہ اپوزیشن، سب پاکستان کی زبان بن گئے۔ وجہ صرف تھی ٹرمپ انتظامیہ نے ہماری وفائوں کا جس طر ح صلہ دیا اس سے زیادہ تلخ نوائی،دھونس ، دھاندلی، انتباہ اور دبائو ہو نہیں ہوسکتا تھا جس نے وطن عزیز کے ہر فرد کو جھنجوڑ کر رکھ دیا تھا، چوہدری نثار علی خان نے ہر پاکستانی کے جذبات کی ترجمانی کی، سرکاری ذمے داریوں سے سبکدوشی کے بعد نثار علی کی ایوان میں پہلی تقریر تھی، جس میں امریکی انتظامیہ کی نئی افغان پالیسی کے حوالےسے ڈونلڈٹرمپ کی الزام تراشیوں کا منہ توڑ جواب دے کر وطن کی سالمیت و خودمختاری کو لاحق خدشات اور خطرات کا ازالہ کیا ۔