سکھر،روہڑی (بیورو رپورٹ،نامہ نگار )قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ ہماری خارجہ پالیسی ناکام ہے، ہندوستان خارجہ پالیسی کے ذریعے ہر جگہ کامیاب ہورہا ہے، میاں نواز شریف پی پی رہنمائوں کی طرح عدالتوں کے فیصلے مانیں اپنی سچائی ثابت کریں ہندوستان اپنی خارجہ پالیسی کے ذریعے دنیا میں کامیاب رہا پاکستان کا مستقل وزیر خارجہ نہ بنائے جانے سے ہم ناکام رہے،میانمار (برما) میں مسلمانوں پر ہونیوالے مظالم کے خلاف قومی اسمبلی سمیت ہرفورم پر آواز اٹھائیں گے،پیپلز پارٹی کے دور میں جب بیرل 120ڈالر تھا تو اس وقت بجلی کی قیمت 8روپے فی یونٹ تھی، اب بیرل 35ڈالر ہے تو بھی بجلی 14روپے یونٹ ہے۔
وہ وفود اور تقریبات سے خطاب کر رہے تھے۔خورشید شاہ نے کہا کہپاکستان جس کے اوپر دہشتگردی تھوپی گئی ہے، پاکستان دہشتگردی کا مقابلہ کررہا ہے، آج اسے کہا جارہا ہے کہ وہ دہشتگرد ہے، یہ ستم ظریفی ہے اور یہ ہمارے حکمرانوں کی نااہلی ہے، ہم اپنے دوست ممالک کو بھی ثابت کرنے میں ناکام ہوتے ہیں اور وہ ہمارے دوست ممالک کو بھی قائل کرلیتے ہیں۔ خورشید احمد شاہ نے کہا کہ یہ زیادتی ہے، مساجد میں جو بل بھیجے جاتے ہیں اس میں بھی ٹی وی لائسنس فیس کے چارجز لگائے جاتے ہیں اگر بجلی سستی ہوجائے تو لوگ ہاتھ باندھ کر میٹر لیں گے مگر یہ بل بہت زیادہ بھیجتے ہیں، اس گھمبیر مسئلہ کو حل کرنے کے لئے بڑی محنت کی ضرورت ہے۔
لوگوں کو بلا جواز زائد ریڈنگ کے بل بھیج کر ہراساں اور پریشان کیا جاتا ہے ، بجلی منقطع کردی جاتی ہے اور پھر یہ جواز بنایا جاتا ہے کہ بجلی چوری ہورہی ہے حالانکہ ایسا نہیں ہے، حکومت کی ناقص پالیسیاں بجلی کے بحران کا سبب بنی ہیں ، حکومت بتائے کہ ساڑھے چار سال کے عرصے میں حکومت نے بجلی کے بحران میں قابو پانے کے لئے کیا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میا نمار میں معصوم بچوں ، خواتین پر ہونے والے مظالم ظلم بربریت کی انتہا ہے، اسلامیہ جمہوریہ پاکستان کی اسمبلی کے منتخب رکن کی حیثیت سے ذاتی طور پر ہرفورم پر آواز اٹھاؤں گا، پاکستان اپنے کلمہ گو بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔
وہ سنی تحریک کے مرکزی رہنما حافظ محبوب علی سہتو کی قیادت میں سنی تحریک کے وفد سے بات چیت کررہے تھے۔اس موقع پر رکن قومی اسمبلی نعمان اسلام شیخ دیگر بھی موجود تھےروہڑی سےنامہ نگار کے مطابق خورشیداحمد شاہ نےاروہڑی یونین آف جرنلسٹس کی ایک تقریب سے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر خورشید شاہ نے برما میں مسلمانوں کے بیدردی سے قتل کی سخت الفاط میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ جو مغربی معاشرہ جانوروں کے حقوق اوراحترام کا علمبردار بناہواہے اس نے برما اور کشمیر میں مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم پرآنکھیں بندکیوں کی ہوئی ہیں اسلام کے تحفظ کی بات کرنے والے مسلم ممالک کی برما کے مسلمانون کے قتل غارت پر خاموشی سمجھ سے بالاترہے ۔