اسلام آباد(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ نیب چیئرمین کی تقرری کا اختیار وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر سے واپس لیا جائے،چیف جسٹس سپریم کورٹ، چاروں ہائی کورٹس اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مل کر چیئرمین نیب کا تقرر کریں،نواز شریف عدالتی فیصلہ کو تسلیم کریں،نہ انہیں مکھن ملے گا اور نہ لسی ،نواز شریف کو جتنا مکھن ملنا تھا وہ کھا چکے ہیں اور لسی پی چکے ہیں۔سپریم کورٹ پانامہ کیس میں ملوث دیگر 436 افراد کے خلاف بھی کارروائی کرے ملک میں بادشاہت نہیں ہونی چاہیے ۔
اگر غیرجانبدار آدمی چیئرمین نیب ہوتاتو آج ملک کا یہ حال نہ ہوتا،نیب چیئرمین کی تقرری کا اختیار وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر سے واپس لیا جائے۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ، چاروں ہائی کورٹس اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ملکر چیئرمین نیب کا تقرر کریں۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ ہم سپریم کورٹ میں اس لیے کھڑے ہیں کہ ہمیں اس ادارے سے امید ہے کہ جس طرح انہوں نے نواز شریف کو نا اہل کر دیا باقی پانامہ لیکس میں موجود 436 افراد کا آڈٹ بھی عدالت ہی کرے ۔