سکھر (بیورو رپورٹ) ایم کیو ایم پاکستان سکھر کے ڈسٹرکٹ آرگنائزر سراج احمد خان ایڈوکیٹ و اراکین کمیٹی نےآئی بی اے سکھر جسے یونیورسٹی کا درجہ دے دیا گیا ہے اور اُس کے پہلے زائد العمر اور نان پی ایچ ڈی وائس چانسلرنثار صدیقی کو تعینات کئے جانے پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وائس چانسلر کی تقرری خلاف قانون مروجہ طریقہ کارسے ہٹ کر کی گئی ہے جو کہ پیپلز پارٹی کے مخصوص ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے ہے تاکہ سکھر شہر کے غریب ذہین طلبہ طالبات و نوجوانوں کو تعلیم اور آئی بی اے سکھر میں ملازمتوں سے محروم رکھا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بھی سندھ دھرتی کا حصہ ہیں ہمیں بھی سندھ کے مفادات عزیز ہیں آ ج بھی سکھر شہرکے ذہین و غریب طلبہ و طالبات آئی بی اے سکھر میں ملازمتوں اور داخلے سے محروم ہیں ہم یہ چاہتے ہیں کہ ایسا میکنزم بنایا جائے جس سے سکھر شہر کے غریب و ذہین طلبہ و طالبات کی ایک بڑی تعدادبھی مستفیض ہوسکے اوریہاں کے نوجوانوں کو نہ صرف ادارے میں ملازمت کے مواقع بھی مل سکیں نیز سکھر شہر کے ذہین غریب طلبہ و طالبات کو اسکالر شپ اور تعلیمی حوالے سے دیگر مواقع بھی میسر آسکیں۔
انہوں چیف جسٹس آف سپریم کورٹ آف پاکستان، چیف جسٹس آف سندھ ہائی کورٹ سے اپیل کی ہے کہ تعلیمی نظام کو بچانے کے لئے میرٹ کے اصولوں کو قائم رکھنے کے لئے اس کا سومو ٹو نوٹس لیا جائے۔