اسلام آباد (نمائندہ جنگ) قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ جون 2017 تک بیرونی قرضہ62.5بلین ڈالر تھا۔ یہ بات وزیر خزانہ اسٰحق ڈار نے عبدالقہار خان کے سوال پر ایوان کو بتائی۔
کورم ٹوٹنے کی وجہ سے ضمنی سوالات نہ کئے جا سکے۔ وزیر انچارج برائے منصوبہ بندی و ترقیات نے بتایا کہ ملک میں بیروزگاری پر قابو پانے کیلئے وزیراعظم یوتھ بزنس لون اسکیم، سود سے پاک قرضہ اسکیم، وزیر اعظم ہنر مند پاکستان پروگرام، سی پیک کے تحت روزگار کے مواقع اور پیشہ وارانہ تربیت کے پروگرام شروع کئے گئے ہیں۔
وزیرخزانہ نے بتایا کہ دسمبر2012 میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ 2.34 بلین ڈالر تھا۔ 31 دسمبر2013 کو یہ خسارہ 4.4 بلین ڈالر تھا۔ دسمبر 2014 میں یہ خسارہ کم ہو کر 3.6 بلین ڈالر رہ گیا۔ دسمبر 2015 میں یہ خسارہ 2.8 بلین ڈالر رہ گیا۔
انہوں نے کہا کہ برآمدات کے فروغ کیلئے180 بلین روپے کا برآمدی پیکج دیا گیا ہے۔ وزیرداخلہ احسن اقبال نے بتایا کہ سائبر کرائم پر قابو پانے کیلئےحکومت کئی اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایف آئی اے نے پانچ سائبر کرائم تھانے قائم کر دیئے ہیں جو اسلام آباد، لاہور، کراچی، پشاور اور کوئٹہ میں کام کررہے ہیں۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ اور فارم ب 30089 درخواستیں زیر التوا ہیں۔