• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Khalid Latif Banned For Five Years In Spot Fixing Case

پی سی بی اینٹی کرپشن ٹریبونل نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں کرکٹر خالد لطیف پر 5 سال کی پابندی عائد کردی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن ٹریبونل نے خالد لطیف کیس کا مختصر فیصلہ سنا دیا ہے جس میں انہیں 5 سالہ پابندی کے ساتھ 10 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

اینٹی کرپشن ٹریبونل اسی کیس میں معطل کرکٹر شرجیل خان کو بھی پانچ سال پابندی کی سزا سناچکا ہے۔

پی سی بی نے خالد لطیف پر تمام چھ الزامات ثابت کردیے، ان کو اپیل کا حق حاصل ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیے: شرجیل کا پابندی کے خلاف اپیل کا فیصلہ

پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن میں خالد لطیف اور شرجیل خان اسپاٹ فکنسگ میں ملوث پائے گئے تھے جس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے دونوں کرکٹرز کو معطل کردیا تھا۔

 پاکستان کرکٹ بورڈ نے خالد لطیف پر 6 شقوں کی خلاف ورزی ثابت کی ہے جس میں انہیں سزا سنائی گئی ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیے: محمد عرفان اسپاٹ فکسنگ پر لیکچر دیں گے

خالد لطیف کے خلاف 6 شقوں میں سے پہلی 3 شقیں کرپشن، 2 شقیں بکیز سے رابطوں کا علم ہونے کے باوجود پی سی بی کو آگاہ نہ کرنے سے متعلق ہیں جب کہ شرجیل خان کے مقابلے میں ان کے خلاف ایک اضافی شق لگائی گئی ہے جس میں دوسرے کرکٹرز کو بھی اسپاٹ فکسنگ پر اکسانا تھا اور یہ شق بھی پی سی بی کی جانب سے ثابت کی گئی ہے۔

 

’’خالد لطیف کو فیصلے کا حق ہے‘‘

پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی کا کہنا ہے کہ پی سی بی کسی بکی کے خلاف کارروائی نہیں کرسکتا، وہ صرف کھلاڑیوں کے خلاف کارروائی کرسکتا ہے، خالد لطیف کو فیصلے کے خلاف اپیل کا حق ہے۔

پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پی سی بی کا کھلاڑیوں کے ساتھ سینٹرل کنٹریکٹ ہوتا ہے جس میں تمام چیزیں شامل ہوتی ہیں، ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوتا ہے کہ کھلاڑی ایسی سرگرمیوں سے دور رہیں۔

شرجیل خان کی سزا بڑھانے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ابھی ہمارے پاس وقت موجود ہے کھلاڑی ایسی سرگرمیوں سے دور رہی۔

خالد لطیف کے وکیل کی جانب سے فیصلہ مسترد کیے جانے سے متعلق پی سی بی کے وکیل نے کہا کہ جن لوگوں کا قصور ہے وہ سب کے سامنے ہیں، بد رعالم جو بھی کہتے ہیں ان کا اختیار ہے۔

 

’’ٹریبونل غیر جانبدار نہیں‘‘

خالد لطیف کے وکیل بدر عالم کا کہنا ہے کہ ٹریبونل نے جو فیصلہ دیا انہیں اس کا اختیار ہی نہیں، پی سی بی کے کوڈ میں مختصر فیصلے کی کوئی گنجائش نہیں، فیصلے سے ثابت ہوتا ہے کہ ٹریبونل غیر جانبدار نہیں۔

بدر عالم نے فیصلے پر رد عمل میں کہا کہ پی سی بی کا کوڈ کہتا ہےکہ ٹریبونل اپنا فیصلہ وجہ کے ساتھ دے گا، کہیں یہ نہیں کہا گیا کہ مختصر فیصلہ سنایا جائے، یہ اس بات کو ثابت کرتا ہے ان کے ذہن میں تھا کہ سزا دینا ہے۔

وکیل خالد لطیف نے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تفصیلی فیصلہ آنے پر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔

تازہ ترین