اسلام آباد( خصوصی رپورٹ) جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد جواد حسین عادل نے سپریم کورٹ ایمپلائز کوآپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی کی رجسٹریشن راولپنڈی سے اسلام آباد منتقلی پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جبکہ درخواست پر سماعت 24اکتوبر تک ملتوی کر دی ۔اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کے وکیل محمد علی بھٹی نے عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ سپریم کورٹ ایمپلائز کوآپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی کے قیام کو 36سال ہو چکے تاہم کسی بھی الاٹی کو پلاٹ نہیں دیا گیا جبکہ الاٹیوں سے مکمل رقم الزام علیہ کی مینجمنٹ بھی لے چکی ہے اس کے علاوہ سابق انویسٹر ڈویلپرز اور پنجاب کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ کے معاملات بھی زیر التوا ہیں۔ سوسائٹی کے عہدیداروں نے اپنی مبینہ کرپشن چھپانے ،انکوائریوں اور کیسز سے بچنے کے لیے اب اسلام آباد کے سرکل رجسٹرار سے رجوع کیا ہے اور سپریم کورٹ کا نام استعمال کر کے اسلام آباد میں رجسٹرڈ کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ 1984میں سپریم کورٹ ایمپلائز کوآپریٹو ہاوسنگ کے دو بڑے مواضع برکٹ اور نوگزی راولپنڈی میں رجسٹرڈ ہونے کی وجہ سے مذکورہ سوسائٹی پنجاب/راولپنڈی ہی میں رجسٹرڈ ہے۔سوسائٹی کی مینجمنٹ کے خلاف حکم امتناعی جاری کیا جائے تاکہ وہ سوسائٹی کی رجسٹریشن کی منتقلی نہ کر سکیں۔