حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) سینئر صوبائی وزیر خوراک اور پی پی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ سانحہ نشتر پارک، 12 مئی، 18 اکتوبر، 27 دسمبر اور دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والے افراد کے قتل کا مقدمہ پرویز مشرف کے خلاف درج کرکے وطن واپس لایا جائے،پرویز مشرف پوری قوم اور ہمارے خوابوں کا قاتلہے،27 دسمبر کو پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا، نواز شریف اور عدلیہ جواب نہیں دے رہے کہ مشرف کا نام ای سی ایل سے کیوں نکالا گیا، وہ پیپلز پارٹی ضلع حیدرآباد کے صدرصغیر احمد قریشی کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
اس موقع پر پی پی کے مرکزی رہنما مولا بخش چانڈیو اور دیگر بھی موجود تھے۔ نثار کھوڑو کا مزید کہنا تھا کہ پرویز مشرف پوری قوم اور ہمارے خوابوں کا قاتل ہے، مشرف نے پہلے جمہوریت کو قتل کیا‘ اب کہتا ہے بے نظیر کے قتل کا مجھے نقصان ہوا، اگر محترمہ ہوتیں تو مشرف کا جینا حرام ہوجاتا، اسی پرویز مشرف نے کہا تھا کہ وہ اتنے بے وقوف نہیں جو بے نظیر اور نواز شریف کو واپس آنے دیں، مشرف نے اپنے دور میں یہ بھی کہا تھا کہ وہ دو مرتبہ کی وزیر اعظم کو پروٹیکشن نہیں دے سکتے، مشرف نے سیاسی لیڈر شپ کو برداشت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا۔
انہوں نے سانحہ نشتر پارک، 12 مئی، 18 اکتوبر، 27 دسمبر اور دہشت گردی میں شہید ہونے والے افراد کے قتل کا ذمہ دار پرویز مشرف کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف عدالت اس لئے نہیں جاتے کیونکہ وہ ڈرتے ہیں، ہوسکتا ہے سپریم کورٹ نے مشرف کو باہر بھیجا ہو لیکن نواز شریف نے بھی اس فیصلے کو چیلنج نہیں کیا،پ27 دسمبر کو پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان ہوا، بے نظیر بھٹو امید بن کرکستان آئیں۔ بے نظیر قتل میں مشرف کو مفرور ملزم قرار دینا کافی نہیں انہیں پاکستان لانے کے بہت سے طریقے ہیں، تمام طریقے استعمال کئے جائیں، انہوں نے کہا کہ مشرف نے لال مسجد میں کاروائی کی اور برقع پہنا کر کچھ لوگوں کو باہر جانے دیا گیا جو بعد میں لیڈر بن گئے۔
نثار کھوڑو نے کہا کہ قانون بنانا سینیٹ اور قومی اسمبلی کا حق ہے، پیپلزپارٹی نے نااہل شخص کو پارٹی سربراہ بنانے کے بل کے خلاف ووٹ دیا، انہوں نے کہا کہ اونچیاڑان اڑنے والے عمران خان نیچے آنے والے ہیں، انہوں نے کہا کہ 20 سال بعد مردم شماری ہوئی ہے تو ہم ریکارڈ کیوں نہ مانگیں، شفافیت کا مطلب یہ ہے کہ چیزیں نہ چھپا ئیجائیں، ریکارڈ مانگ کر کوئی جرم نہیں کیا، ہم چاہتے ہیں کہ مردم شماری پر اٹھنے والے تحفظات کو دیکھا جائے۔