لاہور(نمائندہ خصو صی) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ دنیا میں تمام نظام ناکام ہوچکے ہیں اب اسلامی نظام کی باری ہے،قومی خزانے کو لوٹنے والوں کا احتساب کریں گے اور ان سے پائی پائی کا حساب لیکر بیرون ملک جمع کی گئی رقم واپس لائینگے ، اگر یورپ امریکہ،اسرائیل اور ہندوستان اکٹھے ہوسکتے ہیں تو دینی جماعتیں کیوں اکٹھی نہیں ہوسکتیں ،خواجہ آصف کے بیان کی مذمت کرتے ہیں ،سی پیک میں اس خطے کیلئے حکومت سے اپنا حصہ مانگا ہے جو میرٹ کی بنیاد پر چترال اور ملاکنڈ کا حق ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے چترال کے علاقہ دروش میں ایک بڑے شمولیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر 650سے زائد سیاسی عمائدین جن میں کونسلرز اور اہم سماجی شخصیات بھی شامل تھیں نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت مختلف پارٹیوں سے مستعفی ہوکر جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا ۔ سراج الحق نے کہا کہ آج ہم یہ وعدہ کرتے ہیں کہ جس طرح امام حسین ؓ نے یزیدی لشکروں کامقابلہ کیا تھا اور یزیدی حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا اسی طرح حق پر ڈٹ جانے کا عہد کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اسلامی نظام غریب کے تحفظ کا نظام ہے ،اسلامی نظام خواتین کو حق وراثت دینے کا نام ہے ،اسلامی نظام میں خواتین کو جو عزت دی گئی ہے کسی اورمذہب نے نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ چترال کو اللہ نے جو معدنیات دی ہیں ،سونے کے ذخائر اور زمرد کی کانیں موجود ہیں، اسکے باوجود یہاں غربت ہے جسکی بڑی وجہ یہاں کی کرپٹ قیادت ہے ۔انہوں نے کہاکہ میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ ہم قومی خزانے کو لوٹنے والوں کا احتساب کریں گے اور ان سے پائی پائی کا حساب لیکر بیرون ملک جمع کی گئی رقم واپس لائینگے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ دینی جماعتوں کا اتحاد ہو، دینی جماعتوں کے اتحاد کیلئے میں نے علمائے کرام سے ملاقاتیں کی ہیں۔ میں نے ان سے کہا ہے کہ افغانستان پر حملہ آور ہونے کیلئے اگر یورپ،اسرائیل امریکہ و ہندوستان متحد ہوسکتے ہیں تو ہم بھی ایک ہوسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ خواجہ آصف نے امریکہ کادورہ کیا تو انہوں نے روہنگیا مسلمانوں یا ڈاکٹر عافیہ بارے بات کرنے کی بجائے دہشتگردی کے خلاف اپنے ملک کی قربانیوں پر ایک خط تنسیخ کھینچاہے ، افغان وار میں پاکستان کے کردار پر بھی شرمندگی ظاہر کی ہے اور اپنے ایک عالم دین حافظ سعید کے خلاف بیان بازی کی جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں ۔