لاہور(نمائندہ جنگ)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ ختم نبوت کے حلف میں تبدیلی کرنے والوں کو فارغ کر کے حکومت ان سے اعلان لاتعلقی کرے ۔ ختم نبوت ترمیم کی طرح شق 203 کو بھی واپس لیا جائے ۔ختم نبوت کے حلف میں ترمیم کرنے والوں نے اکیس کروڑ پاکستانیوں سمیت دنیا بھر میں بسنے والے مسلمانوں کو ذہنی اذیت میں مبتلا کیا۔ جماعت اسلامی قبل از وقت انتخابات نہیں چاہتی ۔ کرزئی کے داعش اور امریکہ کے بارے میں بیان کو سنجیدگی سے نہیں لینا چاہیے ۔
ان خیالات کااظہار انہوںنے منصورہ میں جماعت اسلامی لاہور کے اجتماع ارکان سے خطاب اور اوکاڑہ ضلعی امیر ڈاکٹر لیاقت علی کوثر کے بیٹے کی تقریب نکاح کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا ۔اجتماع سے امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد اور جماعت اسلامی لاہور کے امیر ذکر اللہ مجاہد نے بھی خطاب کیا ۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت ختم نبوت کے حلف نامہ کی ترمیم سے اپنی لاتعلقی ثابت نہیں کر سکتی ۔ حکومتی صفوں میں ایسے عناصر موجود ہیں جو عالمی سامراجی قوتوں کے اشارے پر ناموس رسالت کے قانون کو بدلنے اور ختم کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں ۔ حکومت کوعوامی غم و غصہ سے بچنے کے لیے ختم نبوت کے حلف میں ترمیم کرنے کی سازش کرنے والوں کو حکومت سے فارغ کرنا ہوگااور ان کے خلاف فوری طور پر آئین کے مطابق کاروائی کرتے ہوئے ان سے اعلان لاتعلقی کرناہوگا ۔ سینیٹر سراج الحق نے امریکہ کی طرف سے داعش کی سرپرستی بارے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ سابق افغان صدر کرزئی کے بیان کو سنجیدہ نہیں لیناچاہیے ۔
انہوں نے اپنے دور صدارت میں پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کو بگاڑنے میں بڑا نمایاں کردار ادا کیا ہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے قبل از وقت انتخابات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ جماعت اسلامی قبل از وقت انتخابات کے حق میں نہیں کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ قبل از وقت انتخابات کا فائدہ ہمیشہ حکمرانوں کو ہوا ہے اور انہیں سیاسی شہید بننے کا موقع ملاہے ۔