• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شاہد خاقان اور مریم نواز کے وژن میں کوئی فرق نہیں،طلال چوہدری

کراچی (ٹی وی رپورٹ) وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور مریم نواز کے وژن میں کوئی فرق نہیں ہے، جسٹس (ر ) جاویداقبال بطور چیئرمین نیب بغیر کسی ڈر،خوف اور اثر میں آئے بغیر کام کرکے دکھائیں گے، نیب کے قوانین نہ بدلنے کے ہم خود گناہ گار ہیں۔ وہ جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں پیپلز پارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ،سیکرٹری سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن آفتاب باجوہ اور سینئر تجزیہ کار مشرف زیدی بھی شریک تھے ۔نفیسہ شاہ نے کہا کہ نیب بذات خود ایک متنازع ادارہ بن گیا ہے، نیب کا دائرہ اختیار بڑھانے کیلئے انتخابات کے بعد قانون بنانا پڑے گا،حکومت کیخلاف کوئی سازش نہیں ہورہی، جو کچھ ہے اس کے ذمہ دار نواز شریف خود ہیں۔مشرف زیدی نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی اگر چیئرمین نیب کی تقرری سے مطمئن ہوں تو دال میں کالا نظرا ٓنا شروع ہوجاتا ہے۔ پروگرام میں نئے چیئرمین نیب کی تقرری سے متعلق اٹارنی جنرل آف پاکستان اشتر اوصاف،ایڈیشنل سیکرٹری سپریم کورٹ بار چوہدری محمد اسلم ،سینئر وکیل سپریم کورٹ اکرام چوہدری اور تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کی رائے بھی شامل کی گئی۔چوہدری محمد اسلم نے کہا کہ بار ایسوسی ایشنز کا موقف ہے کہ کسی ریٹائرڈ جج کو دوبارہ سروس میں نہیں جانا چاہئے، جسٹس (ر) جاوید اقبال کو بطور چیئرمین نیب اپنی تقرری قبول نہیں کرنی چاہئے تھی۔شیریں مزاری نے کہا کہ نئے چیئرمین نیب کیلئے پی ٹی آئی سے مشورہ نہیں کیا گیا، نئے چیئرمین نیب کی کارکردگی سے اگلے چند ہفتوں میں واضح ہوجائے گا کہ وہ خودمختار ہیں یا مک مکا کا نتیجہ ہے۔اکرام چوہدری نے کہا کہ نیب چیئرمین کو سپریم کورٹ اور دیگر جگہوں پر سمن کیا جاتا ہے، سپریم کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کا عدالتوں میں اس طرح سمن کیا جانا معیوب نہیں تو عجیب ضرور ہوگا۔اٹارنی جنرل آف پاکستان اشتر اوصاف نے کہا کہ نئے چیئرمین نیب کی تقرری میں ڈیڈ لاک نہ آنا اچھی بات ہے۔حامد میر نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں سازشی مفروضوں کی بھرمار ہے، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کچھ دن پہلے سامنے آنے والے آئی بی کے خط کو جعلی قرار دیا ہے لیکن وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ کہتے ہیں کہ اس قسم کا ہدایت نامہ وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہوا تھا، اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا جاری ہے جس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے پرچم نظر آرہے ہیں، دھرنے میں شامل لوگ فاٹا کو خیبرپختونخوا کا حصہ بنانے کا مطالبہ کررہے ہیں، مولانا فضل الرحمٰن کا خیال ہے کہ یہ سب لوگ امریکی سامراج کے ایجنٹ ہیں۔ وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے مزید کہا کہ پاکستان میں اداروں اور شخصیات کو متنازع کردیا جاتا ہے،جسٹس (ر ) جاویداقبال بطور چیئرمین نیب بغیر کسی ڈر،خوف اور اثر میں آئے بغیر کام کرکے دکھائیں گے، نیب آزادانہ طور پر کام کررہا ہے یا نہیں اس کا آنے والے دنوں میں پتا چلے گا، ہم انصاف کیلئے آئے ہیں ابھی تک ہمارے ساتھ انصاف ہوتا نظر نہیں آتا، نیب کے قوانین نہ بدلنے کے ہم خود گناہ گار ہیں، نیب کا دائرہ اختیارصرف سیاستدانوں اور کاروباری افراد تک محدود نہیں سب کیلئے ہونا چاہئے۔طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور مریم نواز کے وژن میں کوئی فرق نہیں ہے، ہم چیزوں کو ٹھیک کرناچاہتے ہیں اس لئے محتاط ہیں، ایک صاحب منہ پر موبائل رکھ کر جارہے تھے،اگر وہ کسی ادارے کے ہیں تو اسے نوٹس لینا چاہئے، پاکستان میں کسی سے بھی پوچھا جائے بھگوڑا کون ہے تو وہ مشرف کانام لے گا، اداروں کو اتنا مضبوط کرناچاہتے ہیں کہ ایسے بھگوڑے بھاگ نہ سکیں، عدلیہ کوا ٓزاد کرنے کی جدوجہد اس لئے نہیں کی تھی کہ صرف سیاستدانوں کو لٹکایا جائے اور آئین توڑنے والا ناچ کر قانون کا مذاق اڑائے۔
تازہ ترین