خیبرپختون خوا اور فاٹا کے کالجز کے ہڑتالی اساتذہ اور صوبائی حکومت کے درمیان مسئلے کے حل کے لیے ہونے والے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں اور اساتذہ نے اپنا احتجاج جاری رکھنے اور17 اکتوبر کو عمران خان کے گھر کا گھیراؤ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
خیبر پختون خوا اور فاٹا کے 247 سرکاری کالجوں کےاساتذہ نے دوسرے روز بھی کلاسوں کا بائیکاٹ جاری رکھا، جس کے باعث طلباء کا تعلیمی سلسلہ متاثر ہوا۔
وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے ہڑتالی ٹیچرز کو رام کرنے کے لیے نمائندہ وفد سے ملاقات کی تاہم ملاقات بے سود رہی اور مذاکرات ناکام ہوگئے۔
پرویزخٹک نے وفد پر واضح کیا کہ وہ کالجزمیں بورڈ آف گورنرز کے قیام کے فیصلے کو واپس لینے کے لئے تیار ہیں تاہم پروفیشنل الاونس اور اپ گریڈیشن کے ان کے مطالبات تسلیم کرنے سے خزانے پر اضافی بوجھ پڑے گا جو موجودہ حالات میں ناقابل برداشت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خزانہ پہلے ہی ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں چار کھرب روپے سے زیادہ کا بوجھ برداشت کررہا ہےتاہم ٹیچرز نے صوبائی حکومت کا موقف نہیں مانا اوریوں مذاکرات ناکام ہوگئے۔
وزیراعلیٰ سے ملاقات کے بعد اساتذہ نے کلاسز کا بائیکاٹ جاری رکھنے جبکہ17 اکتوبر کو بنی گالاکا گھیراؤ کرنے کا اعلان کیا ہے۔