• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی فارماسسٹ نیشنل فارمیسی بورڈ کی رکن منتخب ہوگئیں

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) ایک برٹش پاکستانی فارماسسٹ کو پہلی مسلمان اور پہلی پاکستانی خاتون ہونے کا اعزاز حاصل ہوگیا ہے جو برطانیہ کی فارمیسی پروفیشنل تنظیم ’’دی رائل فارماسیوٹیکل سوسائٹی‘‘ (آر پی ایس) کے لیے نیشنل فارمیسی بورڈ فار انگلینڈ کی رکن منتخب کرلی گئی ہیں۔ نادیہ بخاری جن کا تعلق کراچی اور لاہور سے ہے، انہوں نے سکول آف فارمیسی، یونیورسٹی آف لندن سے گریجویشن کیا۔ کمیونٹی فارماسسٹ کی حیثیت سے اپنے کیریئر کا آغاز کرنے کے بعد لندن کے ایک معروف ٹیچنگ ہسپتال میں کلینیکل فارماسسٹ کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور بالآخر ایک ماہر بن گئیں۔ نیشنل بورڈ میں انتخابی عمل انتہائی سخت تھا جہاں الیکشن میں نادیہ کے ہمراہ17امیدوار مقابلے میں تھے۔ انگلینڈ، سکاٹ لینڈ اور ویلز کے تین نیشنل بورڈز رائل فارماسیوٹیکل سوسائٹی میں ریڑھ کی ہڈی جیسی حیثیت رکھتے ہیں، جوکہ قومی حکومتوں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ یہ بورڈز پالیسی کی تیاری اور عملدرآمد بشمول مقامی سطح پر ممبر سروسز کی فراہمی کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔ اس نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے محترمہ بخاری نے کہا کہ پیرز اور ارکان کی جانب سے مجھے بھرپور سپورٹ ملی ہے اور فارماسٹز کی متحرک علمبردار ہوں، جبکہ میں اس پیشے کو مزید ترقی دینے کی خواہشمند ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیشہ ایک عرصہ سے بے یقینی میں مبتلا ہے، مگر اسی صورتحال کے باعث ہمیں یہ سنہری موقع حاصل ہوا ہے کہ اس کے فروغ اور ترقی کے لیے نئی راہیں تلاش کی جائیں۔ نادیہ کے والدین کا تعلق کراچی سے ہے، جبکہ شادی لاہور کی فقیر سید بخاری فیملی میں ہوئی۔ وہ پاکستان الائنس فار گرلز ایجوکیشن چیرٹی (پی اے جی ای) کی سفیر ہیں جس کو حکومت پاکستان کی سپورٹ اصل ہے۔ نادیہ پاکستان میں وزارت صحت کے اشتراک سے کچھ کام کرنے کے لیے پرامید ہیں۔ نادیہ بخاری فی الوقت لندن میں یو سی ایل سکول آف فارمیسی پر سینئر ٹیچنگ فیلو اور اپنی پی ایچ ڈی کے پانچویں سال میں ہیں۔ وہ اگلے چند ماہ میں ہمدرد یونیورسٹی اسلام آباد اور یونیورسٹی آف پنجاب، لاہور کا دورہ کریں گی۔
تازہ ترین