پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچز جیسن گلیسپی اور گیری کرسٹن نے کہا ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کو کامیابی سے ہمکنار کرنا چاہتے ہیں۔
پی سی بی پوڈ کاسٹ کے 48 ویں ایڈیشن میں جیسن گلیسپی اور گیری کرسٹن کی خصوصی گفتگو کی۔
جیسن گلیسپی نے کیپ ٹاؤن سے پی سی بی کی ڈیجیٹل ٹیم کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے ٹیسٹ کرکٹ پسند ہے، یہ آپ کے کھیل کے ہر حصے کو جسمانی اور ذہنی طور پر جانچتی ہے، یہ تکنیک کی جانچ کرتی ہے اور یہ حقیقی امتحان ہے، کھلاڑی اپنے سر پر اپنے ملک کی کیپ سجانا چاہتے ہیں اور وہ ٹیسٹ کرکٹ میں اپنے ملک کی نمائندگی کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں صرف یہ چاہتا ہوں کہ پاکستان کرکٹ ٹیم اس انداز کی کرکٹ کھیلے جو ان کے مطابق ہو، میرے لیے یہ اہم ہے، میرا فلسفہ یہ ہے کہ آپ ایسی چیز بننے کی کوشش نہ کریں جو آپ نہیں ہیں، ایسے وقت آنے والے ہیں جب آپ کو سخت محنت کرنی ہو گی یہی ٹیسٹ کرکٹ ہے۔ یہ آپ کی مہارت، ذہنی صلاحیت اور صبر کا امتحان ہے۔
جیسن گلیسپی کا کہنا ہے کہ میں محنتی کھلاڑی پسند کرتا ہوں اور نظم و ضبط پر یقین رکھتا ہوں، ہم ایک تفریحی کاروبار میں ہیں اور میں چاہتا ہوں کہ ہم شائقین اور اپنے حامیوں کے سامنے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں، میں گیمز کھیلنا چاہتا ہوں، پرفارمنس پیش کرنا چاہتا ہوں، جس کا کچھ مقصد ہو اور سب سے اہم بات میں جیتنا چاہتا ہوں۔
پاکستان ریڈ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ نے یہ بھی کہا کہ کرکٹ میں شائقین کا کردار بہت اہم ہے، مداحوں کے بغیر ہمارے پاس کوئی کھیل نہیں ہے، میں اس بات سے واقف ہوں کہ پاکستان کرکٹ کے حامی ناقابل یقین حد تک پُرجوش ہیں، وہ کامیابی دیکھنا چاہتے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ ٹیم اچھا کرے۔
دوسری جانب پاکستان وائٹ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے احمد آباد سے پی سی بی کی ڈیجیٹل ٹیم کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کرکٹ سے اپنی محبت، اپنے کوچنگ کے فلسفے اور انداز کے بارے میں تفصیل سے بات کی اور یہ بھی بتایا کہ انہوں نے پاکستان کرکٹ سے وابستگی کیوں اختیار کی ہے۔
گیری کرسٹن کا کہنا ہے کہ میرے خیال میں پاکستان بین الاقوامی سطح پر دنیا میں چار سے پانچ سرفہرست کوچنگ ملازمتوں میں سے ایک ہے، دنیا کے چند بہترین کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کی تجویز میرے لیے پُرکشش تھی، اہم بات یہ ہے کہ مجھے دنیا کے چند بہترین کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملے اور یہی بات مجھے پُرجوش کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کے بارے میں میرے خیالات کافی عرصے سے تبدیل نہیں ہوئے ہیں، ہمیشہ ایک توقع ہوتی ہے کہ اسے ہر وقت اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ٹیم ہونی چاہیے، ہمیں معلوم ہے کہ اسپورٹس میں ایسا ہمیشہ نہیں ہوتا، کوچنگ کے نقطہ نظر سے یہ ہمیشہ شاندار ہوتا ہے جب آپ کھلاڑیوں کی حقیقی صلاحیت کو اجاگر کرنے میں مدد کر سکتے ہیں، یہ وہی چیز ہے جس کا میں منتظر ہوں۔
واضح رہے کہ جیسن گلیسپی اور گیری کرسٹن جنہیں پاکستان مین کرکٹ ٹیم کے لیے بالترتیب ریڈ بال اور وائٹ بال ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا ہے۔