کراچی (اسٹاف رپورٹر) بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں ایشیا کپ ہاکی ٹورنامنٹ میں کانسی کا تمغہ جیتنے والی ٹیم پیر کی شام کراچی پہنچ گئی۔ محمد رضوان اور محمد راشد ٹیم کے ساتھ وطن واپس نہیں آئے۔ وہ ہاکی لیگ کھیلنے ہالینڈ چلے گئے ہیں۔ کراچی کے قائد اعظم انٹرنیشنل ایئر پورٹ کوچ فرحت خان نے میڈیا کا سامنا کرنے سے گریز کیا اور خاموشی سے گھر چلے گئے۔ کپتان محمد عرفان نے کہا کہ کم انٹر نیشنل میچ ملنا پاکستانی ٹیم کے لئے شکست کا سب سے بڑا سبب ہیں۔ٹورنامنٹ میں پاکستان کو دوبار روایتی حریف بھارت کے ہاتھوں شکست ہوئی۔ عرفان نے کہا کہ اگر بھارت کا مقابلہ کرنا ہے تو ہمیں بھارت کی پالیسی اپنانا ہوگی۔ہمیں دیگر ملکوں کے مقابلے میں انٹر نیشنل میچ کم مل رہے ہیں جو ہار کی وجہ بن رہی ہے۔ پاکستانی ہاکی کھلاڑیوں کو سال میں پندرہ سے بیس میچ ملنے چاہیں۔ بھارتی ٹیم کے ساتھ پانچ سال سے غیر ملکی کوچ منسلک ہے۔ عرفان نے بھی پاکستانی ٹیم میں بعض تبدیلیوں کا اشارہ دے دیا۔ چیف سلیکٹر حسن سردار نے کہا کہ ایشیا کپ میں ہماری کارکردگی توقعات کے برعکس رہی ہم نے گول کرنے کے بہت مواقع ضائع کئے۔ انہوں نے پاکستانی ہاکی ٹیم کا ہدف ایشین گیمز کو قرار دیا۔حسن سردار نے کہا کہ پاکستان ٹیم میں تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ایشیا کپ میں بھارت کیخلاف اگر ملنے والے مواقع سے فائدہ اٹھاتے تو صورتحال مختلف ہوسکتی تھی ۔وکٹری اسٹینڈ پر آنا ٹیم کیلئے خوش آئندہے۔