کراچی (اسٹاف رپورٹر) قومی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان عبد الحسیم خان نے انٹر نیشنل ہاکی سے مشروط ریٹائر منٹ کا اعلان کیا ہے۔ بدھ کو اپنی رہائش گاہ پر پر ہجوم پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ وہ موجودہ ٹیم انتظامیہ اور سلیکشن کمیٹی کی تبدیلی تک انٹر نیشنل ہاکی میں حصہ نہیں لیں گے، مجھے کس بنیاد پر ٹیم سے نکالا گیا ہے، اس بارے میں کوئی بھی واضح جواب نہیں دے رہا ہے، انہوں نے کہا کہ میرا مسئلہ فیڈریشن سے نہیں، ٹیم انتظامیہ اور قومی سلیکشن کمیٹی سے ہے،حسیم خان نے کہا ہے کہ وہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے موجودہ سیٹ اپ کیساتھ نہیں چل سکتے، سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین حسن سردار الزامات لگانے کے بجائے اپنا قبلہ درست کریں اور سچ بولیں،انہوں نے کہا کہ چیف سلیکٹر حسن سردار میرے آئیڈیل کھلاڑی ہیں ان کے الزامات سے دکھ ہوا ہے، ٹیم کے انتخاب کا کوئی پیمانہ نہیں ہے، پسندناپسند کی بناء پر کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جارہا ہے، ایک فون کال پر ایشیا کپ کے لئے ٹیم کا انتخاب کیا گیا، میں نے احتجاجاً ٹیم سے ریٹائر منٹ لے لی ہے، ڈومیسٹک ہاکی کھیلتا رہوں گا۔کوچنگ کی جانب آنے کا ارادہ نہیں ہے، میری کارکردگی اور فٹنس سب کے سامنے ہے ، موجودہ حالات میں میری عدم دستیابی کو ریٹائرمنٹ سمجھا جائے، انہوں نے کہا کہ وقاص اکبر کو سات سال کے بعد ٹیم میں لیا اور ایک ٹورنامنٹ کھلا کر ٹیم سے باہر پھینک دیا، اسی طرح کراچی کے کھلاڑیوں کے ساتھ بھی نا انصافی کی جارہی ہے سندھ کے دوہزار کھلاڑیوں میں سے ایک کھلاڑی کو بھی نہ تو تربیتی کیمپ میں شامل کیا جاتا ہے اور نہ ہی ٹیم کا حصہ بنایا جاتا ہے حالانکہ سندھ میں 15 آسٹروٹرف اور بے تحاشہ کھلاڑی موجود ہیں۔