راولپنڈی(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ نواز شریف پاکستان میں کوئی ڈھنگ کا اسپتال بناتے تو انہیں بھی علاج کیلئے لندن نہ جانا پڑتا ۔ہمیں موقع ملا تو نجی و سرکاری تعلیمی اداروں کی فیس حکومت برداشت کریگی.انگریز کے جانے کے بعد بھی حکمرانوں کا رویہ نہیں بدلا، اسلامی جمعیت طلبہ نے ہراول دستے کا کردار ادا کیا ہے.پاکستان ایک نظریے اور عقیدے کا نام ہے بدھ کے روز راولپنڈی لیاقت باغ میں اسلامی جمعیت طلبہ کے کنونشن سے خطاب کر تے ہو ئے ان کا کہنا تھا کہ میں اعتراف کرتا ہوں کہ ہم اپنی نئی نسل کو وہ کچھ نہیں دے سکے جو ہونا چاہیے تھا.پاکستان میں کرپشن پر تو زور دیا گیا لیکن تعلیم پر توجہ نہیں دی گئی.ہر حکومت بات تو کرتی ہے لیکن سالانہ بجٹ میں کچھ نہی کرتی تعلیم کیلئے.گزشتہ چار برسوں میں پنڈی میں کوئی بڑا کالج یا یونیورسٹی نہیں بنی.اسلئے کہ حکمرانوں کے بچے یہاں نہیں پڑھتے.یہ ایسے حکمران ہیں جو علاج کیلئے بھی یہاں نہیں آتے.اگر نواز شریف پاکستان میں کوئی ڈھنگ کا علاج بناتے تو انہیں بھی علاج کیلئے لندن نہ جانا پڑتا ان کا کہنا تھا کہ ہمیں موقع ملا تو نجی و سرکاری تعلیمی اداروں میں فیسیں حکومت برداشت کریگی.انگریز کے جانے کے بعد بھی حکمرانوں کا رویہ نہیں بدلا.تمام ترقی یافتہ ممالک نے تعلیم کیلئے اپنی قوم کو نہیں چھوڑا.موقع ملا تو اردو کو سرکاری و دفتری زبان بنائیں گے جو اردو کا غدار ہے پاکستان کا غدار ہے سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ اردو کو قومی زبان کا درجہ دیا جائے لیکن ہماری حکومت کہاں مانتی ہے .پاکستان کی سیاسی تاریخ میں اس لیاقت باغ کی بہت اہمیت ہے.لیاقت علی خان کا لہو اس لیاقت باغ میں شامل ہے مرکزی حکومت نے رات کے اندھیروں میں ایک قانون کو تبدیل کی کوشش ہی نہی کی بلکہ اس پر عمل درآمد بھی کروایا.حکومت نے اعلان کیا کہ یہ ہم واپس لے رہے ہیں میرا مطالبہ ہے کہ راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں جو ٹیم بنی وہ اس شخص کو سامنے لائیں جس نے ایسا کیا ہے اور ان کو قرار واقعی سزا دی جائے ورنہ ہماری یہ کوشش جاری رہے گی.پاکستان کی حکومتوں نے عوام کو کرپشن، غربت، بیروزگاری کا تحفہ دیا ہے گزشتہ دنوں صدر پاکستان نے پوچھا کہ حکومت نے اتنے قرضے لئے وہ پیسہ کہاں کہاں گیا ہے.۔