راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے)سپریم کورٹ آف پاکستان کی ہدایات کے باوجود جوڈیشل ٹائون مری میں تعمیرات کی اجازت دینے پر ٹائون سائیٹ منیجر کے خلاف مقدمہ د رج کراکر اسے گرفتار کرادیا گیا۔ذرائع کے مطابق جمعرات کو ضلعی و ضلع کونسل انتظامیہ نے مری میں نجی ہائوسنگ سوسائٹیوں، پرانی مری روڈ اور ایکسپریس وے سمیت دیگر علاقوں کا دورہ کرکے غیر قانونی تعمیرات سمیت دیگر امور کا جائزہ لیا ۔دورہ کرنے والوں میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو عارف رحیم،چیف آفیسر ضلع کونسل شاہد عمران مارتھ،اسسٹنٹ کمشنر مری عارف اللہ خان،ڈی او ریگولیشنز ضلع کونسل کامران خان،ڈی او پلاننگ ضلع کونسل مس فریحہ،پولیس اور دیگر حکام شامل تھےجھنوں نے چاروں نجی ہائوسنگ سوسائٹیز کے علاوہ اولڈ مری روڈ،ایکسپریس وے،ضلع کونسل اور تحصیلوں کی حدود سمیت فاریسٹ لینڈ کا بھی جائزہ لیا ۔ذرائع کے مطابق تین ہائوسنگ سوسائٹیز میں کام بند تھا جبکہ جوڈیشل ٹائون میں ایک جگہ تعمیرات جاری تھیں۔جس کا اس مالک سے پوچھا گیا تو اس نے جواب دیا کہ سوسائٹی نے اجازت دی ہے۔جس پر سائیٹ منیجر کو موقع پر بلایا گیا اور اس نے اجازت دینے کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ کی ہدایات کا علم ہونے کا بھی اعتراف کیا جس پر اس کے خلاف تھانہ مری میں مقدمہ درج کراکر گرفتار کرادیا گیا۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے مری کہوٹہ اور کوٹلی ستیاں میں تعمیرات پر پابندی لگا دی ہے اور محکمہ جنگلات کے کل رقبہ سمیت گزارہ جنگل کی نشاندہی کی ہدایت کررکھی ہے۔جس کے تحت پچاس افراد افراد پر مشتمل پانچ ٹیمیں محکمہ جنگلات کے گزارہ جنگل سمیت دیگر رقبہ کی نشاندہی کررہی ہیں۔سپریم کورٹ آف پاکستان کی ہدایات کی روشنی میں کمشنر راولپنڈی طلعت محمود نے تعمیرات پر پابندی کے ساتھ ساتھ ٹیموں کی تشکیل کی تھی۔