اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) مسئلہ جوناگڑھ کا حل ہماری قومی ذمہ داری ہے۔ قائداعظم اور نواب آف جوناگڑھ کے مابین طے پانیوالی الحاقی دستاویز ایک انتہائی اہم قانونی دستاویز ہے۔ بھارت نے ریاست جوناگڑھ پر غیرقانونی قبضہ جما رکھا ہے۔ تقسیم ہند کے وقت ریاست کے نواب مہابت خانجی نے 15ستمبر 1947ء کو پاکستان کے ساتھ الحاق کی دستاویز پر قائداعظم محمد علی جناح کے ساتھ دستخط کئے اور ریاست میں پاکستان کا پرچم لہرا دیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار نواب آف جونا گڑھ نواب محمد جہانگیر خانجی نے 9نومبر کو یوم سقوط جونا گڑھ کے ستر سال مکمل ہونے پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ عالمی قوانین کے مطابق جونا گڑھ پاکستان کا باقاعدہ حصہ بن گیا۔ الحاق کے بعد نواب آف جونا گڑھ نے پاکستان کا دورہ بھی کیا تاہم اُنکی غیرموجودگی میں شامڑ داس گاندھی اور کارندوں نے جونا گڑھ میں انتشار پھیلا دیا جسے جواز بناتے ہوئے بھارت نے جونا گڑھ میں پیش قدمی کرتے ہوئے 9نومبر 1947ء کو غیرقانونی قبضہ جما لیا۔ نہرو نے نام نہاد استصواب رائے کروا کر ریاست کو تین صوبوں میں تقسیم کر دیا۔ نواب محمد جہانگیر خانجی نے کہا کہ قائداعظم نے اقوام متحدہ سے رجوع کیا تاہم بعد میں اسے بھلا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ جوناگڑھ تب تک اپنی قانونی حیثیت رکھتا ہے جب تک الحاقی دستاویز کی قانونی حیثیت برقرار ہے۔