وفاقی وزیر میری ٹائم افیئرز میر حاصل بزنجونے گوادر پورٹ فری زون میں نئے ڈی سیلینیشین پلانٹ اور بجلی گھر کے پلان کی اصولی طور پر منظوری کے لئے ہدایات جاری کیں۔
یہ ہدایات انہوں نے پیر کوچیئرمین چائنا اورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی پیر ژانگ باؤژونگ اور گوادر پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین دوستین خان جمال دینی کے ساتھ کراچی میں اجلاس کے دوران دیں۔
وزارت’ میری ٹائم‘ امور کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق وفاقی وزیر کی ہدایات کی روشنی میں چائنا اورسیزپورٹ ہولڈنگ کمپنی اور جی پی اے نے منصوبہ تیار کرلیا ہے جس کے تحت گوادر پورٹ فری زون میں پچاس لاکھ گیلن روزانہ کی صلاحیت کا ایک صاف پانی کا پلانٹ اور تیس میگا واٹ پیدا کرنے والے بجلی گھر کی تعمیر کی جائے گی۔
یاد رہے کہ گوادر شہر میں اس وقت پانی کی شدید قلت ہے اور معمول کی زندگی شدید متاثر ہے۔ اس وقت متعلقہ محکموں کی طرف سے ہنگامی بنیادوں پر پانی کے مستقل حل کے لئے کوئی منصوبہ موجود نہیں ہے لہٰذا گوادر پورٹ کو وزارت کی طرف سے یہ ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ فری زون کے ڈی سیلینیشن پلانٹ کے منصوبہ پر فوری طور پر عمل درآمد کرکے صاف پانی کی پیداوار میں مناسب مقدار بلوچستان حکومت کے متعلقہ ادارے کو فراہم کرے تا کہ شہر میں پانی کی قلت کے مسئلہ کی شدت کو کم کیا جاسکے۔
وفاقی وزیر نے گوادر پورٹ اتھارٹی کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ سی اوپی ایچ سی کے ساتھ مل کر گوادر فری زون کے بجلی گھر کے منصوبے کو جلد سے جلد شروع کرے تاکہ پورٹ اور فری زون کی فوری ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔
یاد رہے کہ سی پیک پروگرام کے تحت گوادر شہر کے لئے تین سو میگا واٹ کے بجلی گھر کی تعمیر کا کام ابھی شروع ہونا ہے اور اسے مکمل ہونے میں تقریباً تین سال کا عرصہ درکار ہوگا۔ ان تین سال کے دوران پورٹ اور فری زون کااپنا بجلی گھر بجلی کی ضروریات پورا کرے گا۔