• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسحاق ڈار کو گرفتار کرنے کا حکم، مریم، نواز شریف آج پیش ہوں گے

Todays Print

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اثاثہ جات ریفرنس میں عدم پیشی پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انہیں گرفتارکرنے کا حکم دیدیااور سماعت 21 نومبر تک ملتوی کر دی‘نیب نے اسحاق ڈار کی مزید دو جائیدادیں منجمد کرنے کے فیصلے کی توثیق کیلئے احتساب عدالت سے رجوع کر لیا ہے جبکہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادوں حسین اورحسن نوازکو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ آج کیاجائے گا‘ احتساب عدالت نے حسین نوازکے چاربینک اکاؤنٹس بھی منجمدکردیئے ہیں جبکہ تفتیشی افسرنے تعمیلی رپورٹ جمع کراتے ہوئے نیب کورٹ کو بتایاکہ ایل ڈی اے اور ڈی ایچ اے میں دونوں ملزمان کی کوئی جائیداد نہیں ‘ جبکہ نوازشریف اورمریم نواز آج پھرعدالت میں پیش ہونگے ۔ تفصیلات کے مطابق منگل کواحتساب عدالت میں نیب ریفرنسزکی سماعت کے دوران فاضل جج محمدبشیر نے اسحاق ڈار کے ضامن احمد علی قدوسی کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے متنبہ کیا اگر اسحاق ڈار آئندہ سماعت پر بھی پیش نہ ہوئے تو داخل کئے گئے 50 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے ضبط کر لئے جائیں گے۔

منگل کو اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کے دوران اسحاق ڈار علاج بیرون ملک ہونے کے باعث عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے اور ان کے ضامن احمد علی قدوسی عدالت میں پیش ہوئے، اس موقع پر فاضل جج نے اسحاق ڈار کے ضامن سے استفسار کیا کہ اسحق ڈارکہاں ہیں، ملزم کب پیش ہوں گے؟ جس پر ضامن نے کہا کہ اسحاق ڈار کی مکمل صحت یابی میں 3 سے 6 ہفتے لگیں گے، جج نے سوال کیا، 6 نومبر کو بھجوائی گئی میڈیکل رپورٹ میں 3 سے 6 ہفتےکا ذکر ہے تو کیا 3 ہفتے گزر نہیں چکے، اسحاق ڈار کے وکیل قوسین فیصل مفتی نے گزشتہ سماعت پر عدالت میں جمع کرائی گئی میڈیکل رپورٹ کی بنیاد پر اسحاق ڈار کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی،انہوں نے عدالت سے سماعت کو 12 بجے تک ملتوی کرنے کی درخواست بھی کی، اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ تفتیشی افسر اسحاق ڈار کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی عملدرآمد رپورٹ ساتھ لے کر لاہور سے آ رہے ہیں، دھند کے باعث پہنچنے میں تاخیر ہوئی،کچھ وقت میں عدالت میں پیش ہو جائیں گے،تفتیشی افسر کی عدم حاضری کے باعث فاضل جج نے سماعت میں کچھ دیر کا وقفہ کردیا سماعت کا دوبارہ آغاز ہوا تو نیب نے اسحاق ڈار کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری سے متعلق عملدرآمد رپورٹ کی تفصیلات عدالت میں پیش کی جس میں کہا گیا کہ اسحاق ڈار جان بوجھ کر خود کو عدالتی ٹرائل سے چھپارہے ہیں، رپورٹ کے مطابق نیب کی تفتیشی ٹیم نے اسحاق ڈار کے گھر کا دورہ کیا، جہاں اکبر علی نامی سکیورٹی انچارج موجود تھے، سکیورٹی انچارج نے اسحاق ڈار کے سیکرٹری سید منصور سے رابطہ کرایا، جنہوں نے بتایا کہ اسحاق ڈار لندن جاچکے ہیں، عدالت نے نیب کی جانب سے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری سے متعلق عملدرآمد رپورٹ داخل کرانے کے بعد اسحاق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ان کے ضامن کو شوکاز نوٹس جاری کر دئیے،دوسری جانب نیب نے اسحاق ڈار کی مزید دو جائیدادیں منجمد کرنے کے فیصلے کی توثیق کیلئے احتساب عدالت سے رجوع کر لیا ہے ۔

منگل کو نیب پرا سیکی وٹر نے احتساب عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ اسحاق ڈار کیخلاف ریفرنس کی تحقیقات میں دو نئی جائیدادیں سامنے آئی ہیں،یہ جائید اد یں اسحاق ڈار،ان کی اہلیہ،کمپنیز کے نام پر تھیں جو بعد میں ٹرسٹ کو منتقل کی گئیں،ایک ایم ایم عالم روڈ گلبرگ تھری لاہور میں واقع ہےاور ہجویری فاونڈیشن کے نام پر ہے،دوسری جائیداد پلاٹ نمبر 33اور34ہالیڈے پارک علی رضا آباد رائیونڈ روڈ پر واقع ہے،یہ پلاٹ ہجویری ٹرسٹ کے نام پر ہے، چیئرمین نیب نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ان جائیدادوں کو منجمد کرنے کا حکم دیاان جائیدادوں کو کسی اور کے نام منتقل کرنے یا بیچنے کے خدشات موجود ہیں،نیب نے استدعا کی کہ عدالت ان دو جائیدادوں کو منجمد کرنے کے نیب کی فیصلے کی توثیق کرے۔

تازہ ترین