• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیب کی طرف سے حدیبیہ کیس دوبارہ کھولنے کا اعلان غیر منطقی ہے، اسحاق ڈار

Todays Print

اسلام آباد (حنیف خالد،تنویر ہاشمی) وفاقی وزیر خزانہ سنیٹر محمد اسحاق ڈار نے نیب (NAB) کی طرف سے بروز بدھ جاری کردہ پریس ریلیز پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حدیبیہ پیپرز ملز کیس میں نیب کا دوبارہ تحقیقات کرنے کا اعلان قطعی طور پر غیر منطقی اور سمجھ سے بالا تر ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے اس معاملہ کو ختم کرتے ہوئے ان کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔

سپریم کورٹ نے اس مقدمہ کی ازسر نو تفتیش کے لئے تاحال کوئی احکامات جاری نہیں کئے لہٰذا نیب کی طرف سے دوبارہ تحقیقات کا اعلان ناقابل فہم اور قانون کے خلاف ہے۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ نیب کی جانب سے جن دو مزید اثاثہ جات کو منجمد کرنے کی استدعا کی گئی ہے وہ دونوں خالصتاًفلاحی نوعیت کےحامل ہیں ۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ہالیڈے پارک، علی رضا آباد ، رائیونڈ روڈ لاہور پر واقع پلاٹ نمبر 33اور34ہجویری ٹرسٹ (سایہ یتیم خانہ)کی 2000سے ملکیت ہے یہاں قائم تین مزلہ عمارت میں 92یتیم بچے زیر کفالت ہیں وزیر خزانہ نے کہا کہ 92 سجاون(92-1) واقع ایم ایم عالم روڈ ہجویری فائونڈیشن کی 2003سے ملکیتی ہے اور اسی سال سے کرائے پراٹھادی گئی تھی اس کے کرایہ کی رقم سے سایہ کے زیر کفالت بچوں اور دیگر فلاحی کاموں کے مصارف پورے کئے جاتے ہیں ان فلاحی کاموں میں غریب بچوں کی تعلیمی فیس کی ادائیگی ، غریب مریضوں کا علاج معالجہ نادار بچے اور بچیوں کے شادی کے مصارف شامل ہیں ۔

وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ مندرجہ بالا اداروں کے اکائونٹ پہلے ہی منجمد کئے جا چکے ہیں ۔ اس ضمن میں نیب کی کارروائیاں ان فلاحی اداروں کو بالکل اپاہج بنا دینے کے مترادف ہوگی بلکہ 92یتیم بچوں کے سر سے چادر چھیننے والی بات ہوگی ۔

تازہ ترین