• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انتخابات میں عوام لٹیروں سے نجات حاصل کر سکتے ہیں، سراج الحق

لاہور(نمائندہ جنگ) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ 2018ءکے انتخابات میں عوام کے پاس لٹیروں سے نجات حاصل کرنے کا سنہری موقع ہے ۔ عوام بار بار آزمائے ہوؤں کو مزید آزمانے اور خون چوسنے والی جونکوں کو گلے لگانے کی غلطی نہ کریں۔کرپشن ملک کا اصل روگ ہے اس کا علاج ہو جائے تو تمام بیمار اور مردہ ادارے پھر سے زندہ ہو سکتے ہیں ۔ جماعت اسلامی 2018ءکے انتخابات میں موثر قوت بن کر سامنے آئے گی ۔کرپٹ اور بددیانت حکمرانوں کے احتساب کی تحریک جاری رکھی جائے گی اور انتخابی مہم کا مرکز ی نقطہ بھی کرپشن فری تحریک کو بنایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار منصورہ میں مرکزی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نےکیا۔اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال ، آئندہ انتخابات ، ملک بھر کے موثر قومی و صوبائی حلقوں اور امیدواروں کا جائزہ لیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو ختم نبوت کے حلف نامہ میں تبدیلی کے مجرموں کی سرپرستی کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا ۔ حکومت اپنی بنائی ہوئی کمیٹی کی رپورٹ منظر عام پر لائے اور مجرموں کو بے نقاب کر کے انہیں قرار واقعی سزا دے ۔ حکومت اگر اسی طرح ختم نبوت کے حلف میں تبدیلی کے مجرموں کی سرپرستی کرتی رہی تو شمع رسالت ﷺ کے پروانے اقتدار کے ایوانوں کا گھیراؤ کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حلف نامہ ختم نبوت کو ختم کرنے والے نہ صرف قوم بلکہ نبی آخر الزمان صلی اللہ علیہ وسلم کے بھی مجرم ہیں ۔اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ عوام کے دل کی آواز ہے ۔ امریکہ کا پاکستان سے توہین رسالت ؐ کے قوانین کی منسوخی کا مطالبہ ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور قابل مذمت ہے ۔ حکومت کو اس پر امریکہ سے سخت احتجاج کرنا چاہیے۔سراج الحق نے کہاکہ ملک میں ہونے والی روزانہ بارہ ارب روپے کی کرپشن ہوتی ہے جو شرمناک ہے اگر اس پر قابو پالیا جائے اور بیرونی بنکوں میں پڑی قومی دولت کے 375 ارب ڈالر ملک میں واپس آ جائیں تو غربت و مہنگائی کے مارے عوام کو ریلیف مل سکتاہے ۔ انہوںنے کہاکہ قومی خزانے کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے والے کرپٹ حکمرانوں نے عوا م کی زندگی اجیرن کر دی ہے ۔ لوگوں کو تعلیم ، صحت اور روزگار کی سہولتیں میسر نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ کرپشن زدہ نظام نے لوگوں کی خوشیاں لوٹ کر انہیں محرومی کے اندھیروں میں دھکیل دیاہے ۔ قوم کا بچہ بچہ مقروض ہے ۔ 73ارب ڈالر سے زائد کا قرضہ حکمرانوں نے اپنی عیش و عشرت اور اللے تللوں کے لیے لیا اور اب سود دینے کے لیے مزید قرضہ لینا پڑتاہے ۔ ملک کی مجموعی پیداوار کا 65 فیصد قرضوں کی ادائیگی کے لیے درکار ہے ۔سراج الحق نے کہاکہ اگر بیرونی قرضوں سے گلو خلاصی حاصل کرنی ہے تو کرپشن سے ہاتھ رنگنے والوں پر ہاتھ ڈالنا اور ان سے لوٹا گیا پیسہ واپس نکلوانا ہوگا ۔ عوام اس پروگرام پر عمل درآمد کے لیے اپنا انتخابی رویہ بدلیں اور ملک سے کرپشن کے خاتمہ کے لیے جماعت اسلامی کی جدوجہد کا حصہ بن جائیں ۔ اجلاس میں سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ ، نائب امرا ء اور ڈپٹی سیکرٹریز جنرل بھی شریک تھے ۔
تازہ ترین