راولپنڈی (نمائندہ جنگ) ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی نے امریکی حکومت کی جانب سے ناموس رسالت قوانین کو منسوخ کرنے کے مطالبے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جان تو دے سکتے ہیں مگر اس بارے بات تک سننے کو تیار نہیں۔ بار نے اس حوالے سے پیش کی جانے والی قرار متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کسی بھی بیرونی ڈکٹیشن اورایجنڈے پر عمل پیرا ہونے کی بجائے ناموس رسالت کے قوانین پر عمل پیرا ہو جو آئین پاکستان میں درج ہیں، گزشتہ روز ڈسٹرکٹ بار کے صدر سجاد اکبر عباسی کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں ملک صالح محمد ایڈووکیٹ کی طرف سے پیش کی گئی قرار داد جس میں کہا گیا کہ امریکہ کا یہ مطالبہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور بیس کروڑ عوام و مسلمانوں کے عقیدے اور مذہبی جذبات کی کھلم کھلا توہین ہے جس کو وکلا برادری کسی صورت قبول نہیں کرے گی، پاکستان میں تمام اقلیتیں نہ صرف محفوظ ہیں بلکہ ان کو تمام بنیادی حقوق بھی میسر ہیں، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر بار سجاد اکبر عباسی اور دیگر نے کہا کہ ہمارے عقیدے، جذبات اور آئین پاکستان کے خلاف کسی بھی تبدیلی کو برداشت نہیں کیا جائے گااور آئندہ ایسی کسی بھی دانستہ یا غیر دانستہ غلطی کوقابل معافی بھی نہیں سمجھا جائے گا، اجلاس نے پیش کردہ قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے کہا کہ بہت ہوچکا اب اس مسئلے پر بات کرنے والے کا بھی محاسبہ کریں گے۔