ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج اور دھرنوں کا سلسلہ جاری ہے، سیالکوٹ میں وزیر بلدیات پنجاب منشاء اللہ بٹ کے ڈیرے کے باہر توڑ پھوڑ کی گئی۔
مشتعل مظاہرین نے وزیر بلدیات منشاء اللہ بٹ کے ڈیرے کے باہر لگی لائٹس توڑ دیں اور پارٹی بینرز پھاڑ دیے۔
اس سے قبل فیصل آباد میں مشتعل مظاہرین نے وزیر قانون راناثناء اللہ کے ڈیرے کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کی، مظاہرین کے پتھراؤ سے پولیس اہل کار سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے۔
پولیس نےشیلنگ کر کے مظاہرین کو منتشر اور 2افراد کو گرفتار کر لیا، حملے کے وقت صوبائی وزیر قانون ڈیرے پر موجود نہیں تھے۔
فیصل آباد سرگودھاروڈ، پسرور، سمبڑیال، ڈسکہ، گوجرانوالہ میں چندا قلعہ بائی پاس اور جھنگ میں ایوب چوک پر مذہبی جماعتوں کی جانب سے دھرنے جاری ہیں۔
ملتان پریس کلب کے باہر احتجاج کیا گیا جبکہ دوسرے روز بھی میٹرو بس سروس بند رہی۔
گجرات، حافظ آباد، چیچہ وطنی، بھکر، بہاول پور، بہاول نگر، مظفر گڑھ، راجن پوراور ڈی جی خان سمیت پنجاب کےمختلف شہروں میں بھی احتجاج کیا گیا۔
حیدرآباد کےحیدر چوک پر مذہبی جماعتوں کا دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے، جس سے اطراف میں ٹریفک معطل ہے۔
جیکب آباد میں ڈی سی چوک، سکھر اور میرپورخاص پریس کلب کےسامنےدھرناجاری ہےجبکہ سکھر، بدین، میرپورخاص میں مذہبی جماعتوں کی اپیل پر جزوی ہڑتال رہی اور اہم کاروباری مراکز اور مارکیٹں بند رہیں۔
نواب شاہ، ٹنڈو محمدخان، ٹھٹھہ، سجاول سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں بھی احتجاج کیا گیا۔
ملا کنڈ ایجنسی کی تحصیل درگئی، صوابی کے علاقہ تور ڈھیر میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے۔
میرپور آزاد کشمیر میں منگلا پل پر دوسرے روز بھی دھرنا جاری ہے، جس سے شہریوں کو آمدورفت میں پریشانی کا سامنا ہے۔
مظفر آباد، کوٹلی اور نیلم میں بھی احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔