سکھر (بیورو رپورٹ)موسم کی تبدیلی اور بجلی کے استعمال میں نمایاں کمی کے باوجود گنجان آباد علاقوں پرانا سکھر، شالیمار روڈ، ریجنٹ سنیما سلیم کالونی، والس روڈ، کوئنس روڈ، جناح چوک، نیم کی چاڑی، فرےئر روڈ، ڈھک روڈ، باغ حیات علی شاہ، شیخ شہین روڈ، نیوپنڈ، نواں گوٹھ، بھوسہ لائن، آدم شاہ کالونی، مائیکرو کالونی، نمائش چوک و دیگر میں دن و رات کے مختلف اوقات میں کئی کئی گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔متعدد علاقوں میں فنی خرابی اور مرمتی کام کو جواز بناکر مسلسل 6-6گھنٹے تک بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ بھی شہریوں و تاجروں کے لئے درد سر بنی ہوئی ہے۔ تجارتی مراکز میں بجلی کی طویل بندش کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہورہی ہے، دکانداروں کی بڑی تعداد کاروباری سرگرمیاں جاری رکھنے کے لئے یو پی ایس، جنریٹرز و دیگر متبادل ذرائع استعمال کررہی ہے مگر طویل لوڈشیڈنگ کے باعث وہ بھی جواب دے جاتے ہیں۔ رہائشی علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے خواتین کو امور خانہ داری کی انجام دہی میں دشوار کن صورتحال سے گزرنا پڑرہا ہے جبکہ ضعیف العمر افراد اور معصوم بچے بھی بجلی کی عدم فراہمی کی وجہ سے مشکلات سے دوچار ہیں۔ شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی طویل بندش کی وجہ سے پینے کے پانی کا بحران بھی شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔ شہریوں و تاجروں کا کہنا ہے کہ سیپکو انتظامیہ جان بوجھ کر مختلف بہانے بناکر بجلی کی طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کرکے ہمیں پریشانی سے دوچار کررہی ہے۔ موسم تبدیل ہونے کے ساتھ ہی بجلی کے استعمال میں نمایاں کمی ہوئی ہے مگر اس کے باوجود بھی سیپکو انتظامیہ کی جانب سے اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم نہیں کیا جاسکا ہے جو کہ سمجھ سے بالا تر ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم، وفاقی وزیر پانی و بجلی و دیگر بالا حکام سے اپیل کی کہ سیپکو کی زیادتیوں کا نوٹس لیکر بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کرایا جائے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔