• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایکشن کے بعد کارکن دھرنے میں شمولیت چاہتے تھے ،عمران خان

After The Action The Workers Wanted To Join Imran Khan

تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ فیض آباد میں حکومتی ایکشن کے بعد ملک بھر سے پی ٹی آئی کارکن دھرنے میں شریک ہونا چاہتے تھے ،مظاہرین سے فوج معاہدہ نہ کراتی تو بڑا انتشار آنے والا تھا ۔

میڈیا سے گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ حلف نامے میں ترمیم کس کو خوش کرنے کے لیےکی گئی، ذمےداروں کاتعین ہوجائےتومعاملہ جلدحل ہوجائےگا۔

انہوں نے ایک بار پھر قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ جمہوریت کوآج نقصان پہنچ رہا ہے،قبل ازوقت انتخابات سےجمہوریت کوخطرہ نہیں،نااہل وزیراعظم کو 40،40 گاڑیوں کاپروٹوکول دیاجارہاہے۔

عمران خان کا مزید کہناتھاکہ عوام کوسمجھ جانا چاہیے جو قطری سپریم کورٹ میں پیشی کیلئےنہیں آسکاوہ اب کیوں آگیا؟قبل ازوقت انتخابات کیلئے عدالت نہیں جاسکتے،بطورسیاسی جماعت حکومت سےکہہ سکتےہیں،قبل ازوقت انتخابات تحریک انصاف کی نہیں پاکستان کی ضرورت ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ شاہد خاقان عباسی کی حکومت کا ایک مقصد نوازشریف کی کرپشن بچانا ہے،مسلم لیگ(ن) کو چاہیے تھا کہ وہ نوازشریف کی کرپشن سے اپنے آپ کو دور رکھتی۔

انہوں نے کہا کہ20 دن سے دھرنا جاری تھا کسی کو فکر نہیں تھی،حلف نامے میں ترمیم پرکہاگیاکہ تمام جماعتیں اس میں شریک تھیں،یہ بہت بڑا جھوٹ بولا گیا ہے۔

عمران خان کا کہناتھاکہ دودفعہ وزیرقانون نےاسمبلی میں کہا کہ حلف نامے میں کوئی ترمیم نہیں ہوئی، جب یہ معاملہ سامنے آیا تو مسلم لیگی چھپ گئے، وزیرداخلہ احسن اقبال ایکسپوز ہوگئے، جب ملک میں انتشار ہورہا تھا تو وزیراعظم جاتی امرامیں کرپٹ آدمی کے پیروں میں جاکربیٹھ گیا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کیا انٹرنیشنل لابی کوخوش کرنےکیلیےحلف نامےمیں ترمیم کی گئی؟،ذمےداروں کاتعین ہوجائےتومعاملہ جلدحل ہوجائےگا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اگرفوج معاہدہ نہ کراتی توملک میں بڑا انتشار آنے والا تھا،صبح اٹھ کر جب پتاچلاکہ معاہدہ ہوگیاتو2رکعت شکرانےکی نماز پڑھی۔

عمران خان نے کہ اکہ ڈرون حملوں میں جب عورتیں اور بچےمرتےہیں توہماری ہیومن رائٹس کی ملکہ کے منہ سےایک لفظ نہیں نکلتا،میں واحدآدمی تھا جس نے کہاتھا لال مسجدمیں بندوق کااستعمال نہ کرنا۔

انہوں نے خواجہ آصف کو ایک بار پھر آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ بینک کےکلرک سےکام شروع کرنیوالادبئی کی ایک فرم کو لیگل معاونت دےرہا ہے،لاکھوں درہم اس کی بیوی کے بیرون ملک اکاونٹ میں جارہے ہیں،کنٹریکٹ کے مطابق پاکستان کے وفاقی وزیر خواجہ آصف کو8گھنٹے کام کرنا تھا۔

عمران خان نے کہا کہ 2013میں پاکستان کاقرضہ 13 ہزارارب تھا،جواب 25ہزارارب تک پہنچ گیا،30 ہزار کروڑ روپے پر شریف خاندان نےصرف ایک قطری خط دیا،سپریم کورٹ اورنیب میں توقطری پیش نہیں ہوا لیکن پورٹ قاسم کیلئےقطری آگیا۔

ان کا کہناتھاکہ مریم بی بی نےکہاکہ نوازشریف اورعمران خان کا کیس ایک ہی ہے،میں کرکٹر تھا، میرےپاس کوئی عوامی عہدہ نہیں تھا،تین دفعہ وزیراعظم رہنےوالاآدمی کہتاہےاگرآمدنی سےزیادہ میرےخرچےہیں توعوام کوکیا،یہ لوگ فوج کی گود میں پل کر بڑے ہوئے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ فیض آبادمیں جوکچھ ہواوہ وہی رہناچاہیے،جوزبان استعمال کی گئی اس پر بات نہیں کرنا چاہتا، دھرنے تحریک انصاف نےشروع نہیں کیے،مسلم لیگ(ن) پہلے دو لانگ مارچ کرچکی ہے۔

پی ٹی آئی سربراہ نے کہا کہ لبرل وہ ہوتےہیں جن میں انسانیت ہوتی ہے،انصاف کرنیوالالبرل ہوتاہے،مغرب کے تمام لبرل لوگ ویتنام جنگ کے خلاف تھے،پاکستان کےکون سےلبرل ہیں جنھیں خون چاہیے۔

تازہ ترین