اسلام آباد ( کامرس رپور ٹر ) سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی ( سی ڈی ڈبلیو پی ) کے اجلاس میں 70ارب 47کروڑ روپے مالیت کے 24ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی ، ان میں سے 19ارب 20کروڑروپے کی لاگت کے توانائی ، آبی وسائل ، ٹرانسپورٹ و مواصلات ، سائنس و ٹیکنالوجی ، صحت سمیت دیگر شعبوں کے 17 ترقیاتی منصوبوں کی حتمی منظوری دی گئی جبکہ 51ارب 27کروڑ روپے مالیت کے سات میگامنصوبوں کو توثیق کیلئے ایکنک میں بھیج دیا گیا ، سنٹرل ڈیویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس ڈپٹی چئیرمین سرتاج عزیز کی زیر صدارت ہوا ۔ توانائی کے حوالے سے چار ارب 40کروڑ روپے مالیت کے اہم منصوبہ تریموں جھنگ کے قریب 1230 میگاواٹ کا آر ایل این جی پاور پلانٹ سے بجلی کی ترسیل کے منصوبے کی منظوری دی گئی ، توانائی کا ایک اور منصوبہ عطا آباد میں 32.5 میگاواٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کا ہے جس کی کل لاگت 11ارب54کروڑ روپے ہے جس سے ہنزہ کو بجلی فراہم کی جائے گی ، ضلع راولپنڈی میں پانچ ارب84کروڑ روپے مالیت سےپاپن ڈیم کی تعمیر کے منصوبے کی منظور ی دی گئی ، ان منصوبوں کو مزید منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دیا گیا، ٹرمینل کی سہولیات اور خشک بندرگاہوں کی اپ گریڈیشن کیلئے دو ارب 37کروڑ روپے کے منصوبے کی منظوری دی گئی ، جس کا مقصد پپری مارشلنگ یارڈ اور بادامی باغ میں موجود ٹرمینل کی اپ گریڈیشن اور اس کو جدید سہولیات فراہم کرنا اور ان کے ساتھ لاہور کے مغل پورہ اور پشاور کے ازہ خیل خشک بندرگاہوں کی اپ گریڈیشن بھی شامل ہے ، کراچی ، سکھر ڈویژن ، ٹھٹہ ، جامشورو ، حیدر آباد ، دادو ، بدین ، نوابشاہ میں 27 اور 28 دسمبر 2007 کو ہونے والے فسادات کے نتیجے میں وزارت ریلوے کے اثاثوں کو پہنچنے والے نقصان کے بعد اثاثوں کی بحالی کیلئے 10ارب 49کروڑروپے کی لاگت کا منصوبہ کی منظوری دی گئی جسےایکنک بھجوا دیا ،چاروں صوبوں میں 2010 کے سیلاب سے ہونے والے اثاثوں کے نقصانات اور بحالی کیلئے9ارب 94کروڑ روپے لاگت کے منصوبے کی بھی منظوری دی گئی ، ایک ارب 25کروڑ روپے کی لاگت سے سکھ برادری کی فلاح کیلئے حسن ابدال ننکانہ صاحب میں واقع ریلوے سٹیشن کو جدید سہولیات سے آراستہ کرنے کے منصوبے کی بھی منظوری دی گئی ، تفتان بازار چاغی میں کلی سردار عبداللہ ٹاپ سیاہ روڈ کی تعمیر کیلئے 17کروڑ روپےکے منصوبے کی منظور ی بھی دی گئی، والٹن لاہور میں سول سروسز اکیڈمی کی پہلی منزل کی تعمیر کیلئے 14کروڑ روپے منصوبے ، اسلام آباد کے سیکٹر ایچ الیون میں نیشنل پولیس اکیڈمی میں آڈیٹوریم کی تعمیر کیلئے 8کروڑ روپے مالیت کے منصوبے اور گوادر میں بزنس کملپکس آر او ڈی پلانٹ کیلئے 35کروڑ روپے کے منصوبے کی بھی منظوری دی گئی، اجلاس میں ضلع اوکاڑہ کی تحصیل دیپالپور میں قائم فیصل آباد زرعی یونیورسٹی کے ذیلی کیمپس کے قیام کیلئے 89کروڑ روپے ، سرگودھا یونیورسٹی اور میانوالی اور بھکر میں قائم ذیلی کیمپس کو جدید سہولیات سے آراستہ کرنے کیلئے ایک ارب 54کروڑ ر ، کراچی میں پاکستان کی پہلی لاء یونیورسٹی شہید ذولفقار علی بھٹو میں ہاسٹل اور تعلیمی انفراسٹرکچر کی تعمیر کیلئے 76کروڑ روپے ، سندھ جامشورو یونیورسٹی میں جدید تعلیمی سہولیات کی فراہمی اور اپ گریڈیشن کیلئے ایک ارب 62کروڑ ، حیدر آباد میں وفاقی اردو یونیورسٹی کے قیام کیلئےایک ارب 92کروڑ ، خیر پور کے گورنمنٹ ٹیکنیکل کالچ کی اپ گریڈیشن ، بینظیر بھٹو شہید یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی خیر پور میرس کو جدید سہولیات سے آراستہ کرنے کیلئے ایک ارب94کروڑ ، ٹاون شپ لاہور میں یونیورسٹی آف ایجوکیشن کی تعمیر کیلئے 97کروڑ اور پورے ملک میں مسابقتی تحقیقاتی پروگرام کیلئے دو ارب روپے مالیت کے منصوبوں کی منظوری دے دی گئی ۔