کراچی(جنگ نیوز)مسلم لیگ ن کے رہنما زعیم قادری نے کہا کہ ماڈل ٹائون رپورٹ لوگ خود سمجھ جائیں گے رپورٹ میں شواہد کتنے ہیں ،مشرف پولیس آرڈر کے مطابق مجسٹریٹ کے بعد ایس پی اور ڈی ایس پی کو اتھارٹی مل گی تھی کہ وہ تعین کر سکتے ہیں کس وقت فائر کرنا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ایس ایچ او کی بیل عدالت نے لی تھی کیونکہ انکا گھراؤ کرلیا گیا تھا ۔سابق سیکریٹر ی سپریم کورٹ بار ا ٓفتاب باجوہ کا کہنا تھا کہ کوئی رپورٹ بھی ججز کو متاثر نہیں کرتی ججز ہمیشہ ثبوت سے متاثر ہوتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ اس کیس میں وکلا نے مار بھی کھائی، ان کا کہنا تھا کہ ان کا ایس ایچ او فیصل ٹاؤن ایف آ ر کرواتا ہے ان کے پولیس افسران نے غلط بیانی کی۔سینئر تجزیہ کار افتخار احمد کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے سسٹم کو بچانے کی کوشش نہیں کی تھی بلکہ پارلیمنٹ کو بچانے کی کوشش کی تھی تاکہ خود بچ جائیں، اگر یہ سسٹم پہلے پیک اپ ہوجا تا تو نوا زشریف ایک ہیرو کے طور پر ابھر جاتے کیونکہ اس وقت کوئی پاناما اور نیب کیسز بھی نہیں تھے۔رہنما پاکستان عوامی تحریک جواد حامد کا کہنا تھا کہ باقر نجفی کی رپورٹ ہم نے ابھی من و عن نہیں پڑھی ہے لیکن جتنی پڑھی ہے اس میں ہم نے دیکھا کہ اصل چیزوں کو رپورٹ میں سے مٹادیاگیا ہے۔وہ جیو کے پروگرام’’آپس کی بات‘‘ میں گفتگو کر رہے تھے۔رہنما پاکستان عوامی تحریک جواد حامد کا کہنا تھا کہ جو چیزیں پہلے ان آفیشلی ٹی وی چینلز پر نشر ہوتی رہی ہیں اس سے متعلق اور ایک میٹنگ جو رانا ثنا ء اللہ کی صوبائی سیکریٹریٹ میں ہوئی تھی وہاں تاریخیں بھی غلط لکھی گئی ہیں16جون 2014کی اس میٹنگ میں یہ بات طے پائی تھی کہ رکاوٹیں ہٹانے کے بہانے جائیں گے اور اس کی راہ میں جو بھی رکاوٹ بنے گا اسے ختم کردینا ہے، اسی طرح15جون 2014کو ایک جاتی امرا میں میٹنگ ہوئی جس میں ڈاکٹر طاہر القادری کی آمد کے حوالے پلاننگ کی گئی اور اس میں سارا لائحہ عمل طے ہوتا ہے اور پھر عوامی تحریک کے قائدین کو فون آتا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری کی آمد کو رکو ایا جائے، ہم نے اس کے ثبوت عدالت میں پیش کردئیے ہیں اور دو گواہ بھی پیش کئے ہیں، ماڈل ٹاؤن کے جو شواہد ملتے ہیں اس کے مطابق ڈی سی او لاہور قاضی جاوید کو تبدیل کیا گیا، آئی جی پنجاب خان بیگ نے قتل غارت سے انکار کیا تو انہیں او ایس ڈی بنا دیا گیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ پہلی جے آئی ٹی جس میں ایم آئی، آئی ایس آئی کے افسرو ں نے اختلافی نوٹ لکھا تھا اس عدالت میں پیش کرنے سے قبل اتار دیا گیا تھا، انہوں نے نوٹ میں وہ چیزیں صرف پیش کیں جو ان کے حق میں تھیں، ان کا کہنا تھا کہ کہا گیا ساڑھے نو بجے وزیر اعلیٰ کو اطلاع ہوگئی تھی حالانکہ ساری قتل و غار ت اس کے بعد ہوئی، ہمارے پاس اتنے ٹھو س ثبوت موجود ہیں کہ اصل ذمہ دار شریف برادران اور رانا ثناء ہی نکلیں گے، ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک میٹنگ ہوئی تھی جس میں زعیم قادری تھے عطا ء اللہ مانیکا تھے، سینئر اینکر چوہدری غلام حسین بھی موجود تھے اس میٹنگ میں رانا ثناء اللہ نے کہا تھا کہ شریف برادران زیادتی کر رہے ہیں اگر مجھے وزارت پر بحال نہیں کیا گیا تو میں سب کچھ بتادوں گا ۔مسلم لیگ ن کے رہنما زعیم قادری نے کہا کہ لوگ خود سمجھ جائیں گے رپورٹ میں شواہد کتنے ہیں ، ان کا کہنا تھا کہ ہم تو پہلے دن سے کہتے آرہے ہیں کہ یہ رپورٹ غیر حتمی ہے، یہ ہماری نیک نیتی تھی کہ ہم نے اس کمیشن کو قائم کیا، پاکستان عوامی تحریک نے اس کمیشن کیخلاف عدالت میں چیلنج کیا تھا، زعیم قادری کا کہنا تھا کہ ہمارے لئے یہ کیس بہت اہم ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ یہ منطقی انجام تک بھی پہنچیں۔