راولپنڈی(سٹاف رپورٹر)راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں ہفتہ کوبدترین ٹریفک جام رہی۔شہرکی مرکزی شاہراہ مری روڈسمیت ملحقہ سڑکوں پرگاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ۔دن گیارہ بجے سے ٹریفک کی روانی متاثرہوئی اوریہ سلسلہ رات جاری رہا۔ آرمی سٹیڈیم مال روڈچوک سے کمیٹی چوک تک گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی رہیں جب کہ دوسری جانب چاندنی چوک،رحمان آباد، کمرشل مارکیٹ ،وارث خان سٹاپ ،سرکلرروڈ،کوہاٹی بازار،جامع مسجدروڈ،اقبال روڈ،راجہ بازار،سٹی صدرروڈ،کامران مارکیٹ روڈ،کشمیرروڈ،گوالمنڈی ،لیاقت روڈ،کالج روڈ،بوہڑبازاراوردیگرملحقہ سڑکوں پربھی ٹریفک کارش رہا۔اندرون شہر کی سڑکوں پرہفتہ اوراتوارکو چھٹی کی وجہ سےٹریفک کاغیرمعمولی رش ہوتاہے۔جب کہ مریڑچوک سے کامران مارکیٹ کی جانب کشمیرروڈ پرریلوے پھاٹک کے قریبہفتہ کوسڑک کی کھدائی کی وجہ سے یہاں ٹریفک میں رکاوٹ پیداہوگئی جس کے باعث مری روڈاوردیگررابطوں سڑکوں پر بھی ٹریفک کے بہاؤ میں اضافہ ہوگیا اورٹریفک سارادن رواں نہ ہوسکی۔ ادھراندرون شہرسڑکوں پرکی جانے والی غیرقانونی پارکنگ،فٹ پاتھوں پرچھابڑی والوں کے قبضے اورجگہ جگہ غیرقانونی ریڑھیوں کی وجہ سے ٹریفک کی روانی روزانہ متاثرنظرآتی ہے،رہی سہی کسردکانداروں نے اپنی گاڑیاں دکانوں کے سامنے پارک کرکے نکال دی ہے جس کی وجہ سے کاروباری مراکزمیں پارکنگ بہت بڑامسئلہ بن چکاہے صبح دکان کھلتے وقت پارک کی گئی گاڑیاں رات دکان بندہونے پروہاں سے ہٹائی جاتی ہیں جس کی وجہ سے خریداری کےلئے آنے والے گاہکوں کوپارکنگ کے لئے خالی جگہ نہیں ملتی اوروہ مجبوراً اپنی گاڑیاں سڑک کے درمیان کھڑی کردیتے ہیں جس سے ٹریفک کوراستہ نہیں ملتا،اندرون شہربازاروں میں سڑکوں پرغیرقانونی قبضہ ٹریفک کی روانی میں بہت بڑی رکاوٹ ہے جس کودورکرنے کے لئے متعلقہ ادارے کوئی ایکشن نہیں لے رہے۔ٹریفک جام رہنے سے راولپنڈی کے عوام کوشدیدمشکلات کاسامناہے لیکن اصلاح احوال کے لئے متعلقہ حکام مسلسل چشم پوشی سے کام لے رہے ہیں۔