کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملک اور قوم کو بحرانوں سے نکالنے اور مسائل سے نجات کیلئے بڑے وژن اور عزم کیساتھ سب کو مل کر جدوجہد کر نے کی ضرورت ہے۔ اسلامی اور خوشحال پاکستان جماعت اسلامی کا ایجنڈا ہے۔ ایسا پاکستان جہاں غربت ،بھوک اور افلاس نہ ہو اور ہر غریب کو علاج اور تعلیم کی یکساں سہولت ہو ۔ ایک قوم بننے کے لیے ملک میں یکساں نصاب اور ایک نظامِ تعلیم ہو ۔جماعت اسلامی سب کو ساتھ لے کر چلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ کراچی میں پی ایچ ڈی کنونشن کے انعقاد سے بہت حوصلہ ملا ہے ۔اس کنونشن کی سفارشات اور تجاویز پر عمل کر نے سے ملک اور قوم کے حالات بہتر ہو سکتے ہیں ۔اس سے قبل ہم اسلام آباد میں بھی پی ایچ ڈی کانفرنس منعقد کر چکے ہیں ۔کام مکمل نہیں بلکہ ابھی شروع ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلامک ریسرچ اکیڈمی کراچی کے تحت مقامی ہوٹل میں ’’پی ایچ ڈی کنونشن ‘‘ کے شر کاء سے اختتامی خطاب کر تے ہوئے کیا ۔کنونشن میں معیشت، سماجیات، توانائی، زراعت، سیاسیات، عوامی امور، انتظامی امور، آئین و قوانین اور دیگر شعبوں سے وابستہ پروفیسرز ،ڈاکٹرز اور اعلیٰ ماہرین نے شرکت کی۔ کنونشن میں پی ایچ ڈیز کے مختلف گروپ بنائے گئے۔ ان گروپس میں تعلیم، زراعت، توانائی، فوڈ سائنسز ، ماس کمیونکیشنز ، انٹرنیشنل ریلیشن، معیشت اور دیگر اہم موضوعات پر سیر حاصل تبادلۂ خیال کیا گیا اور سفارشات اور تجاویز پیش کی گئیں۔ان میں رفاہ یونیو ر سٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر انیس احمد ،معرو ف ماہر معاشیات پروفیسر ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی ،بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اختربلوچ ،پروفیسر ڈاکٹر معین الدین عقیل اور دیگر شامل تھے ۔ کانفرنس سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ،نائب امیر کراچی ڈاکٹر واسع شاکر اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ سراج الحق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج یہاں سب کو بلا تفریق بلایا گیا ہے اور سب نے صرف ملک اور قوم کی خاطر اپنا وقت اور توانائیاں لگائی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر مالی ،اخلاقی اور نظر یاتی کرپشن موجود ہے اور کرپشن ہی ہماری خرابی اور بربادی کی بنیادی وجہ ہے ۔ اگر ملک کے اندر سے کرپشن ختم کر دی جائے تو ہم کئی یونیورسٹیاں اور تعلیمی ادارے قائم کر سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ خلوصِ نیت ،محنت ،جذبے اور لگن کی ضرورت ہے۔ حالات تبدیل ہو سکتے ہیں جب اہلِ علم و دانش زندہ اور بیدار ہوں تو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں۔ قبل ازیں سینیٹر سراج الحق نے کانفرنس سے افتتاحی خطاب کر تے ہوئے کہا کہ اس نشست کا مقصد پاکستان کو درپیش مسائل کا حل نکالنا ہے ۔یہ صرف ایک کنونشن نہیں بلکہ ہم مختلف موضوعات پر غور وفکر کرنے کے لیے تھنک ٹینکس بنا نا چاہتے ہیں ۔آپ اسلام کے غلبے کے لیے ہماری رہنمائی کر سکتے ہیں ۔ ممتاز ماہر تعلیم پروفیسر ڈاکٹر انیس احمد نے کہا کہ مسائل بے انتہا ہیں ہم ہجوم دیکھ کر مایوس ہو جاتے ہیں لیکن وہ لوگ جو نہ فوج میں ہیں نہ حکومت میں وہ یہ سوچ رہے ہیں کہ مسائل حل کیسے ہوں جو کہ خوش آئندہ ہے ۔ ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی نے کہا کہ آج کی یہ کانفرنس بڑی قومی خدمت ہے ۔معیشت کو تیز رفتاری سے بڑھانے کی ضرورت ہے ۔ پروفیسرڈاکٹر اختر بلوچ نے کہا کہ میرے لیے بہت اعزاز کی بات ہے کہ ایسے پروگرام میں شر کت کر رہاہوں جو پاکستان کی ضرورت ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر معین الدین عقیل نے کہا کہ ہم یہاں جمع ہو ئے ہیں کہ اپنے ملک کو مثبت تعلیم و تربیت دے سکیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کنونشن کے اختتام پر کلمات تشکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ تمام تجاویز اور سفارشات کا مرتب ہو نا انتہائی خوش آئندہے۔ پروفیسر ڈاکٹر واسع شاکر نے پی ایچ ڈیز کنونشن کے اغراض مقا صد بیا ن کر تے ہو ئے کہا کہ پاکستان کے مستقبل کے لیے یہ کانفر نس بہت مؤثر ثابت ہو گی۔