• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ نے پرانی ملتان کچہری بحال کردی، 3 ماہ کے اندر جوڈیشل کمپلیکس میں سہولتوں کی فراہمی کا حکم

لاہور، ملتان (ایجنسیاں، نمائندہ جنگ) چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثارنے ملتان کی عدالتوں کی واپسی کاحکم دیتے ہوئے 10 روزمیں عدالتیں واپس منتقل کرنے اور3 ماہ میں نیوجوڈیشل کمپلیکس میں سہولتیں فراہم کرنے کا حکم جاری کردیاجس پروکلاءنے جشن مناتے ہوئےدھرناختم کرنےاور آج یوم تشکرمنانے کااعلان کردیا۔چیف جسٹس نے رجسٹرار ہائیکورٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کھیتوں میں جوڈیشل کمپلیکس بنادیا گیا، آپ نے غلط رپورٹ پیش کی،حیران ہوں ایساکیوں کیا، وکلاء کے بیٹھنے کیلئے جگہ نہیں،بتائیں اتنی عجلت میں کھیتوں میں جاکرجوڈیشل کمپلیکس کاافتتاح کرنیکی کیاضرورت تھی، چیف جسٹس آف پاکستان مسٹرجسٹس ثاقب نثارکی سربراہی میں مسٹر جسٹس عمر عطاء بندیال، مسٹرجسٹس اعجاز الا حسن پر مشتمل3 رکنی بنچ نےملتان میں 10 روز میں پرانی کچہری کوبحال کرنیکاحکم دیدیا، عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس میں3ماہ کےاندروکلاءکوتمام سہولتیں مہیا کرنےکابھی حکم دیاہے،سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار نے ملتان جوڈیشل کمپلیکس میں وکلا ءکو سہولتوں کی عدم فراہمی کے معاملے پر از خود نوٹس کیس کی سماعت کی ، دوران سماعت رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ سیدخورشید انور رضوی نے رپورٹ پیش کی تو چیف جسٹس نے وکلاءکو سہولتیں فراہم کرنے سے متعلق غلط رپورٹ پیش کرنے پر رجسٹرار ہائیکورٹ خورشید انور پر سخت بر ہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اتنی عجلت میں کھیتوں میں جاکر جوڈیشل کمپلیکس بنانے کی کیا ضرورت تھی، وکلاءکو کوئی سہولت مہیا نہیں کی گئی،چیف جسٹس نے رجسٹرار ہائیکورٹ خورشید انور رضوی کو ساری صورتحال کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کھیتوں میں جاکر جوڈیشل کمپلیکس بنایا جہاں پروکلا ءکیلئے نہ کینٹین ہے ،نہ بار روم ، نہ وکلا ءاور سائلین کے بیٹھنے کیلئے کوئی جگہ ہے، جس پررجسٹرار لاہور ہائی کورٹ نے اپنی تحریری رپورٹ کے علاوہ وضاحت پیش کرنے کی کوشش تو چیف جسٹس پاکستان نے جھاڑ پلادی، چیف جسٹس نے کہا کہ جو ہم سوال کرینگے اسکا جواب دیں، آپ کی وضاحتیں سننے کےلئےنہیں بیٹھے،چیف جسٹس نے کہا کہ میں اپنے کانوائےکیساتھ ملتان جوڈیشل کمپلیکس گیا، مجھے پہنچنےمیں20سے25منٹ لگے تو وکلاءکو کتنا وقت لگے گا،پورےجوڈیشل کمپلیکس میں کہیں پودے نہیں لگے، بارش ہوجائے تو وکلا ءکے بیٹھنے کےلئے کوئی جگہ نہیں۔ چیف جسٹس نے رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے دیکھا ہے وہاں ہائی وولٹیج کے تار گزر رہے ہیں۔ میں حیران ہوں کہ آپ نے ایسا کیوں کیا۔دوسری جانب ملتان میں وکلا کا نیو جوڈیشل کمپلیکس سے عدالتوں کی واپس پرانی کچہری منتقلی اور ساتھیوں کی گرفتاری کے خلاف دھرنا 8 ویں روز بھی جاری رہا۔ ملتان کے وکلا سے اظہار یکجہتی کے لیے مظفرگڑھ ڈسٹرکٹ بارکےوکلاءنےبھی گزشتہ روزہڑتال کی۔جبکہ عدالتی فیصلے پر وکلاءنے چوک کچہری پردھرنے میں جشن منایااورڈھول کی تھاپ کے ساتھ ملی نغموں اور گیتوں پر بھی رقص کیااورایک دوسرے پرپھولوں کی پتیاں نچھاور کرنے کے ساتھ تحریک کے رہنماؤں کو پھولوں کے ہار پہنا کر کندھوں پراٹھالیااورچیف جسٹس پاکستان کے حق میں نعرے لگائے جس کے بعد دھرنا ختم کرنے کے ساتھ آج ضلع کچہری میں یوم تشکرمنانے کااعلان کیا۔
تازہ ترین