وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کو مضبوط کرنے میں استحکام رکھنا ہے اور اس کے لیے کام کرنا ہے،ہم نے کبھی وہ این آر او نہیں کیا جو پیپلزپارٹی نے کیاتھا۔ طاہر القادری اے پی سی کو دھرنے کےبجائے قومی یکجہتی کی اے پی سی بنائیں،دنیا کو پیغام دیں کہ پاکستانی قوم کو للکارنے والوں کا ہم یک جہتی سے مقابلہ کریں گے،ایک دوسرے کی ٹانگ کھینچنا ملک کو ڈبودیتاہے ،سیاسی استحکام ملکی ترقی کے لیے آکسیجن کی طرح ضروری ہے۔
کوئٹہ میں ایگزیکٹو پاسپورٹس آفس کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بھارت ہمارے ملک میں انتشار پھیلانا چاہتا ہے،کوئٹہ چرچ جیسے واقعات سرحد بار سے دراندازی سے کیے جاتے ہیں ،بھارت سی پیک کو ناکام بنانے کے لیے کروڑوں ڈالر استعمال کررہاہے اور وہ افغانستان کی سرزمین استعمال کرکےسی پیک کوناکام بناناچاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2013میں دہشت گردی اس قدر تھی کہ بلوچستان،کراچی کی شاہراہیں غیرمحفوظ تھیں،4سال بعد بلوچستان سےاغوابرائےتاوان کی آوازیں نہیں سنیں۔گوادر سے کراچی اور دیگر شاہراہوں پر لوگ بلا خوف سفر کرتے ہیں۔
وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ ہمارا مقابلہ بھارت سمیت خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ معیشت پر ہے،معیشت مضبوط ہوگی تو کوئی ملک میلی نگاہ سے نہیں دیکھ سکتا۔پاکستان کو مضبوط کرنے میں استحکام رکھنا ہے اور اس کے لیے کام کرنا ہے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ ایگزیکٹو پاسپورٹ آفس4مہینے کی ریکارڈ مدت میں مکمل کیاگیا،ایک پاسپورٹ کی تیاری میں 20سے 25 منٹ لگیں گے،کوئٹہ ایگزیکٹو پاسپورٹ آفس میں بیک وقت80افرادکوسروس دی جاسکےگی۔ایگزیکٹو آفس میں جدید ترین سہولتیں دی گئی ہیں،یہ جدید بین الاقوامی معیارکاپاسپورٹ آفس ہے،خواتین اور مردوں کے لیے الگ الگ جگہ ہے تاکہ دشواری نہ ہو۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ بلوچستان میں سڑکیں بننےسےمعدنیات کےشعبےمیں انقلاب آئےگا،گوادریونیورسٹی میں ایک میڈیکل کالج بھی قائم کیاجائےگا۔