لاہور(نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں)پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اورسابق صدرآصف علی زرداری نے کہا ہے کہ نواز شریف بچنے کیلئے ہاتھ پاؤں ماررہے ہیں مگر اب کوئی مذاق نہیں ہونے دیں گے‘غریبوں کا لہوبہانے پر نواز شریف اورشہباز شریف پر قتل کے مقدمات چلنے چاہئیں جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب اورراناثناءاللہ کو مستعفی ہونا پڑیگا ‘ نواز شر یف کو سعودی عرب سے بھی کوئی این آراو نہیں ملے گا‘میاں صاحب ہمیشہ ایساکام کرتے ہیں جس سے حالات کا فائدہ کوئی اوراٹھاتاہے‘سانحہ ماڈل ٹاؤن پر سمجھوتہ نہیں کریں گے ‘اس معاملے پر طاہرالقادری کے ساتھ ہیں ‘اے پی سی میں شرکت اوراس کے فیصلوں کی تائیدکریں گے ‘ پرویز مشرف بہادراوراتنا بڑا کمانڈو ہے تو پاکستان واپس کیوں نہیں آتا؟بہانہ کمر درد کا کر تا ہے مگر باہر بیٹھ کر ناچ گانا کر رہا ہے جبکہ عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہر القادری نے کہاکہ سعودی عرب کا کوئی فیصلہ خانہ کعبہ کا فیصلہ تونہیں ہوگا‘ہم قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں ‘ کسی کے غلام ہیں نہ بیرونی فیصلہ تسلیم کریں گے‘عدالتوں میں فیصلوں کی بات کرنیوالوں کو اپنے سیاسی فیصلوں کیلئے کسی اور ملک جاتے ہوئے شر م سے ڈوب مر نا چاہئے ۔ وہ جمعہ کے روز تحریک منہاج القر آن میں ملاقات کے بعد مشتر کہپریس کانفر نس سے خطاب کر رہے تھے۔آصف علی زرداری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں14لوگوں نے جان کی بازی ہاری ان کے ساتھ کے زخمیوں کو کیوں نہیں گن رہے ؟جو معذور ہوئے ان کو سنبھالنے کی ذمہ داری کس نے لینی ہے ؟پیپلزپارٹی نے ہمیشہ ظلم کے خلاف آواز اٹھائی ہے آئندہ بھی اٹھاتے رہیں گے۔نوازشر یف آج بھی کہہ رہے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا‘ یہ مشرف ہی تھا جسے اقتدار کی چاہ رہی اورملک پر قابض رہا‘بینظیر کی شہادت کے بعد مجھے تب فائدہ ہوتا اگر میں پارلیمنٹ کے اداروں کے اختیارات بھی سلب کر لیتا، یہاں تو کوئی ایس ایچ او اپنی پاور سرنڈر نہیں کرتا میں نے تو پارلیمنٹ اور صوبوں کو پاورز دیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کی اے پی سی میں شرکت کریں گے جو بھی متفقہ فیصلہ ہوگا اس پر ساتھ ہوں گے‘ یہ کوئی سیاسی الحاق نہیں انسانی معاملہ ہے ‘نوازشر یف جمہوریت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہےہیں تاکہ وہ پھردنیامیں جاکر اپنی لڑائی لڑ سکے مگر اس بار نوازشر یف کو سعودی عرب سے کوئی این آر او ملے گا اور نہ ہی ان کی جمہوریت کے خلاف کوئی سازش کامیاب ہوگی‘اس دفعہ سعودی عرب مدد کو نہیں آیا، یہ ازخود ہاتھ پائوں ماررہے ہیں‘نواز شریف جب کہتا ہے کہ میں نظریاتی ہوں تو وہ ساتھ اب کا لفظ بھی استعمال کرتا ہے وہ کہتا ہے اب میں نظریاتی ہوں۔ایک سوال پر ان کا کہنا تھاکہ سعدرفیق کے بیان پر آئی ایس پی آرنے اتنا واضح موقف دیدیا ہے اس لئے اس پر مجھے بات کرنے کی ضرورت نہیں‘ پاناما میں پی پی کے کسی رکن کا نام نہیں آیا‘ایساہواتوپھر دیکھ لیں گے کیوں ایسے کیسوں میں رقم واپس کرنے اور منی ٹریل دینے سمیت کئی آپشن موجودہیں‘ انہوں نے کہا کہ میں ایک بارپھرکہتاہوں شہبازشریف اوررانا ثناء کو استعفیٰ دینا پڑیگاجبکہ نوازشریف کے خلاف قتل کا مقدمہ درج ہوناچاہئے ۔اس موقع پر ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ ہم کسی کے غلام نہیں ‘سعودی عرب کا فیصلہ خانہ کعبہ کا فیصلہ تونہیں ہوگا‘وہاں سے آنےوالے کسی فیصلے کو قبول نہیں کریں گے۔قبل ازیں ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اورزرداری کے مابین ون ٹو ون طویل ملاقات ہوئی اور سانحہ ماڈل ٹائون ‘اے پی سی کے ایجنڈے اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے دونوں رہنمائوں کے درمیان 55 منٹ سےزائد تک ملاقا ت جاری رہی، ون ٹو ون ملاقات سے قبل دونوں جماعتوں کے رہنمائوں کا مشترکہ اجلاس بھی ہوااور سانحہ ماڈل ٹائون کے قانونی پہلوئوں پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔