• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حسن نواز کے بچوں کی تصاویرکھینچنے والے نوجوان کو پولیس کی وارننگ

Todays Print

لندن( مرتضیٰ علی شاہ) میٹروپولیٹن پولیس نے ایک پاکستانی نوجوان کو متنبہ کیاہے کہ اگر اس نے نواز شریف کے بیٹے حسن نواز کے بچوں کی تصاویر کھینچنے کی کوشش کی تو اس کے خلاف کارروائی کی جاسکتی اور اسے جیل جانا پڑسکتاہے، یہ انتباہ حسن نواز کے 5اور10سالہ بچوں کی تصاویر وائرل ہونے کے بعد دیا گیاہے ، ان کی تصاویر 6اگست 2017کو آن لائن پوسٹ کی گئی تھیں،حسن نواز کی شکایت جانب سے ملینرز وے لوٹن کے شہباز ایوب قریشی کے خلاف شکایت پر پولیس کی کارروائی کی تفصیلات سامنے آئی ہیں شکایت کے مطابق شہباز ایوب قریشی نے حسن نواز کے بیٹوں کی تصاویر اس وقت اتاری تھیں جب حسن موریسن سپر مارکیٹ میں اپنی اہلیہ اور بچوں کے ہمراہ شاپنگ کررہے تھے بعد میں یہ تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کردی تھیں یہ تصاویر کم از کم 2ٹیلی ویژن اور سوشل میڈیا کے درجنوں اکائونٹس پر بچوں کے والدین کی اجازت کے بغیر نشر کردی گئیں، جو کہ انگلینڈا ورویلز میں 16سال سے کم عمر بچوں کےتحفظ کے قانون کی خلاف ورزی ہے .۔تفصیل کے مطابق 6اگست2017کو جب حسن نواز اور ان کے بیٹے موریسن میں شاپنگ کررہے تھے شہباز ایوب قریشی ان کے پاس آیا اوران سے باتیں کرتے ہوئے بدتمیزی کرنے لگا اور ان کے بیٹوں کی تصاویر کھینچ لیں جو کہ ویڈیو کے فوٹیج میں دیکھی جاسکتی ہیں، ابتدا میں بات چیت دوستانہ تھی لیکن 10 سیکنڈ بعد ہی ایوب قریشی حسن نواز سے بدتمیزی شروع کردی اور ان کی تصاویر بنالیں اور ایسی جگہ غائب ہوگیاجہاں عملہ ہی جاسکتاتھا سوشل میڈیا پر بچوں کی فوٹیج دیکھنے کے بعد پولیس کواطلاع دی گئی جس میں بچوں اور خود حسن نواز کے اپنے بارے میں بھی تشویش کااظہار کیا گیا .۔پولیس ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ سپر مارکیٹ میں نجی شاپنگ کے دوران حسن نواز بجا طورپر اپنی پرائیویسی کی توقع رکھتے تھے اور انھیں اس بات کی کوئی توقع نہیں تھی کہ فلم ریکارڈنگ کی جائے گی اور آن لائن شائع کردی جائے گی بچوں کی تصاویر بنانا اور ہرسمنٹ ایکٹ 1998کے تحت مجرمانہ کارروائی ہے اور اس پر سرسری سماعت پر سزا دی جاسکتی ہے شہباز قریشی نے حکام کو تحریری یقین دہانی کرائی ہے جس میں تصدیق کی گئ ہے کہ حسن نواز کے بچوں کی فوٹیج ان کے والدین کی مرضی کے بغیر شائع کرنا غلط ہے اور ہوسکتاہے کہ یہ انگلینڈ اورویلز کے قانون کے خلاف بھی ہو ۔میں حسن نواز اور ان کی فیملی کے کسی فرد سے رابطہ کرنے کی کوشش نہیں کروں گا اورمیں اپنے اس عمل پر حسن نواز اور ان کی فیملی سے معذرت خواہ ہوں۔شہبازایوب قریشی نے کہا کہ اس نے جان بوجھ کر حسن نواز کے بچوں کی ان کے والدین کی مرضی کے بغیر تصاویر بنائی تھیں اور انھیں سوشل میڈیا پر نشر کیاتھا مجھے نہیں معلوم تھا کہ یہ غیر قانونی کام تھا۔ میں نے اپنے سوشل میڈیا سے فوٹیج فوری طورپر ہٹادی ہیں،اور کم وبیش ایک درجن ویب سائٹ سے رابطہ کرکے ان بچوں کی فوٹیج کو ہٹانے کوکہاہے مجھے اعتراف ہے کہ میرا یہ عمل غلط تھا میں نے اس سے سبق سیکھ لیاہ .۔ 

تازہ ترین