• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا کی ’خفیہ‘ کرنسی، سرمایہ 587ارب ڈالرسےبھی زائد

Secret Currency Of The World The Capital Is More Than 587 Billion

1300سے زائد خفیہ کرنسیاں جن میں بٹ کوائن سب سے مشہور ہے‘ روایتی بین الاقوامی بینکنگ اور حکومتی اداروں کے باہر چلائی جاتی ہیں اور ترقی یافتہ مغربی ملکوں میں ان کا کاروبار انٹرنیٹ پر ہوتا ہے، ان کا مارکیٹ سرمایہ اندازاً 587 ارب ڈالر سے بڑھ گیا ہے۔

امریکی کیبل‘سیٹلائٹ اور انٹرنیٹ بزنس نیوز ٹیلی ویژن چینل ’’سی این بی سی‘‘ نے 17دسمبر 2017ء کو ڈیجیٹل والٹ پلیٹ فارم بلاک چین کے سی ای او پیٹر سمتھ کے حوالے سے بتایا’’ دنیا میں تمام خفیہ کرنسیوں کا مجموعی سرمایہ 2018ء میں ایک ٹریلین ڈالر سے بڑھ جائے گا‘‘ صنعتی ویب سائٹ ’’کوائن مارکیٹ کیپ‘‘ کے ڈیٹا کے مطابق دنیا میں 1300سے زائد خفیہ کرنسیاں ہیں جن میں بٹ کوائن اور ایتھر خاص طور پر قابل ذکر ہے۔

ان کا مجموعی مارکیٹ سرمایہ 587 ارب ڈالر سے زائد ہے۔ امریکا کے سب سے بڑے میڈیا ہاؤس نے جو 93.62 ملین گھروں میں دیکھا جاتا ہے (جو 804 فیصد گھر بنتے ہیں) مزید رپورٹ کیاکہ بٹ کوائن کا مجموعی خفیہ کرنسی مارکیٹ میں سرمایہ 50 فیصد سے زائد ہے جو 317 ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے۔

ایتھر دوسری بڑی ڈیجیٹل کرنسی ہے جس کا مارکیٹ سرمایہ 68.9 ارب ڈالر ہے۔دونوں کی قیمتوں میں اس سال بڑا اضافہ دیکھا گیا۔ مارکیٹ کے کچھ کھلاڑیوں کا خیال ہے کہ مستقبل قریب میں صرف بٹ کوائن کا سرمایہ ایک ٹریلین ڈالر تک پہنچ جائے گا۔

سٹینڈ پوائنٹ ریسرچ کے بانی رونی موس نے سی این بی سی کو بتایا کہ بٹ کوائن کی قدر فی ڈیجیٹل سکہ 4 لاکھ ڈالر تک بلند ہو سکتی ہے اور اس سے اس کا مارکیٹ سرمایہ ایک ٹریلین ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔تاہم بٹ کوائن کو اپنے حصے کی تنقید کا بھی سامنا ہے۔

جے پی مورگن کے جیمی ڈیمون کھل کر خفیہ کرنسی کو ’’فراڈ‘‘ قرار دیتے ہیں اور ان لوگوں کو ’’احمق‘‘ سمجھتے ہیں جو اس میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔

ادھر ڈوئچے بینک نے حال ہی میں خبردار کیا ہے کہ بٹ کوائن کے کریش ہونے سے آئندہ سال وسیع تر مالیاتی مارکیٹ متاثر ہو سکتی ہے۔نیویارک میں نجی طور پر مالیاتی سافٹ ویئر، ڈیٹا اور میڈیاپر مشتمل ہیڈکوارٹر رکھنے والی فرم’’بلوم برگ‘‘ کے مطابق خفیہ کرنسیاں ایک قابل قدر سرمایہ کاری ہیں اور لوگ منافع کے حصول کے لئے اس سال کھنچے چلے آئیں گے۔

فی الحال بٹ کوائن کے مارکیٹ سرمائے کے بڑھنے کی وجہ یہ ہے کہ ان دنوں وہ 45 ارب ڈالر تک پہنچ چکاہے تاہم ابھی اسے بہت وقت لگے گا کیونکہ بڑی عالمی سرمایہ کاری مارکیٹیں ڈیجیٹل کرنسیوں کے حوالے سے کچھ شاکی ہیں۔

فی الوقت رہائشی جائیدادوں میں ہونے والی سرمایہ کاری 162 ٹریلین ڈالر کے لگ بھگ ہو چکی ہے۔ ’’بلومبرگ‘‘ جس نے چند سال قبل 9 ارب ڈالر کا ریونیو حاصل کیا اور اس کے دنیا بھر میں 162دفاتر ہیں کہا ہے کہ سونے کی عالمی مارکیٹ 6سے 9 ٹریلین ڈالر سالانہ کی ہے جس کے بعد مارکیٹ سرمائے کے حوالے سے 0.3 ٹریلین ڈالرز کے ساتھ خفیہ کرنسی سب سے آگے ہے۔

تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ بٹ کوائن 2009 کے جنوری میں دوبارہ عالمی مارکیٹ میں آئی جس کے بعد دیگر خفیہ کرنسیاں آئیں جن میں لائٹ کوائن، ماسٹر کوائن، فیدر کوائن اور پیرکوائن شامل ہیں۔

 

تازہ ترین