بلوچستان کے سابق وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے عہدے سے برطرفی کے بعد ن لیگ سے راہیں جدا کرلیں۔
سرفراز بگٹی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر نئی سیاسی جماعت میں شمولیت پر رائے مانگ لی ۔
اس دوران ایک صارف نے سرفراز بگٹی پر کٹھ پتلی ہونے کا الزام عائد کیا تو سابق صوبائی وزیر داخلہ نے اسے مسخرہ قرار دے دیا۔
گزشتہ روز وزیراعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا، جس کے بعد سرفراز بگٹی نے اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر نئی سیاسی جماعت میں شمولیت کے لیے رائے مانگ لی۔
ٹویٹر میں دیے گئے اپنے سوالنامے میں انھوں نے کئی جماعتوں کو بطور آپشن رکھا ہے، اس سوالنامے پر اب تک ہزاروں افراد اپنی رائے کا اظہار کر چکے ہیں۔
ایک صاحب نے رائے دینے کے بجائے ان پر تنقید ہی کر ڈالی اور لکھا کہ سرفراز بگٹی صاحب، آپ اپنی سوچ اور فیصلے میں آزاد نہیں،اب آگے کا راستہ آپ کے آقا ہی آپ کو بتائیں گے، کیونکہ آپ تو ان کے لیے کام کر رہے ہیں اور ہمیشہ ان کے لیے کام کرتے رہیں گے، گھبرائیں مت، ہماری جانب سے آپ کے مستقبل کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا، تو پھر سوال کیسا؟
سرفراز بگٹی نے بھی ان صاحب کو تُرنت جواب دیتے ہوئے کہاکہ آپ سے سوال نہیں کیا تھا، معاف کیجیے گا، بلکہ معذرت بھی کیسی، براہ مہربانی اپنی دکان کہیں اور لگائیں، مجھے ایسے جوکروں سے محظوظ ہونے کا کوئی شوق نہیں جو بہروپیے بن کر ادھر ادھر گھستے پھرتے ہیں۔
اس سے پہلے وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا تھا کہ وہ اپنا استعفیٰ گورنر کو بھیج چکے ہیں،تاہم گزشتہ رات ان کی برطرفی کی خبر آگئی تھی۔