لاہور (نمائندہ جنگ) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ انتخابات وقت پر نہ ہوئے تو ملک سیاسی بحران سے دوچار ہوگا،لٹیروں نے قومی مفادپر ذاتی فائدے کو ترجیح دی اورعوام کو بنیادی ضروریات سے محروم رکھا،،ملک کو سیاسی عدم استحکام سے بچانے کے لئے بروقت انتخابات ضروری ہیں مگر بے یقینی کے بادل چھائے ہوئے ہیں،جمہوریت کے نام پر 70سالوں سے آمریت مسلط ہے۔ لٹیروں نے آج تک قومی مفاد پر ذاتی فائدے کو ترجیح دی اور عوام کو بنیادی ضروریات سے محروم رکھا ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے لندن کا دورہ مکمل کرنے کے بعد لاہور پہنچ کر منصورہ میں جماعت اسلامی یوتھ کی سپریم کونسل کے اجلاس سے خطاب اور جڑانوالہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ذاتی مفادات کے شیطانی چکر میں پھنسی جمہوریت کو آزاد کرانا بہت بڑا چیلنج ہے ،جب تک جمہوریت افراد اور خاندانوں کے گرد گھومتی رہی عوامی حکمرانی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ عوام کی گردنوں پر سوار ایلیٹ کلاس سیاست کو گھر کی لونڈی سمجھتی ہے ،عوام اشرافیہ کے مفادات کے گرد گھومتی جمہوریت میں پھنس چکے ہیں، جمہوریت کے نام پر 70سالوں سے آمریت مسلط ہے۔ مافیا ئوں نے اپنے جرائم چھپانے کے لئے مختلف پارٹیوں میں پناہ لے رکھی ہے ۔کروڑوں روپے خرچ کر کے اقتدار کے ایوانوں میں پہنچنے والے غیر قانونی دھندوں کو تحفظ دینے کے لئے اپنے اختیارات کا ناجائزاستعمال کرتے ہیں۔ سابق وزیراعظم کا اداروں سے لڑنے کا اعلان جمہوریت کے لئے نقصان دہ ہے ۔ عوام جنہیں ووٹ دیتے ہیں ، پانچ سال تک انہیں جھولیاں اٹھا اٹھا کر گالیاں اور بد دعائیں دیتے ہیں ، اب انہیں پائوں پر کلہاڑی مارنے کی روش ترک کرنا ہوگی ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی ملک میں حقیقی جمہوریت کی بحالی کی جدوجہد کر رہی ہے، ہم جمہوریت کے نام پر آمریت کو مسلط رکھنے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے،ملک کو لٹیروں کے گروہ سے آزاد کرانے کی کوشش کررہےہیں۔ لٹیروں نے آج تک قومی مفادات پر ذاتی مفادات کو ترجیح دی اور عوام کو بنیادی ضروریات سے محروم رکھا ۔ انہوںنے کہاکہ دو کروڑ سے زائد بچے سکولوں سے باہر ہیں اور 88فیصد عوام کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں جبکہ جاگیرداروں اور سرمایہ داروں نے دولت کے انبار لگا لئے ۔ سرمایہ دار مزدوروں اور جاگیردارکسانوں کی محنت کا پھل کھارہے ہیں جبکہ محنت کشوں کے گھروں میں فاقے ہیں ۔ کاشتکاروں کو گنے کی قیمت مل رہی ہے نہ ان کے مطالبات پر کان دھرا جارہاہے تو پھر زراعت ترقی کیسے کرے گی؟ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی کسانوں کو کھیت اور مزدوروں کو کارخانوں کی آمدن میں حصہ دار بنانا چاہتی ہے تاکہ انہیں عشروں سے جاری استحصالی نظام سے نجات ملے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نوجوانوں کو روزگار دیں گے اور جب تک روز گار نہیں ملتا ، ہم انہیں بے روزگاری الائونس دیں گے ۔