کراچی ( نصر اقبال/ اسٹاف رپورٹر) قومی ہاکی ٹیم کے نئےہیڈ کوچ حسن سردار نے انکشاف کیا ہے کہ کامن ویلتھ گیمز سے قبل پاکستان ہاکی فیڈریشن کسی ایک غیر ملکی ہاکی ٹیم کو پاکستان لانے کی کوشش کررہی ہے، جنوبی کوریا، چین، ملائیشیا اور جاپان کے ہاکی حکام کے ساتھ رابطے جاری ہیں۔ جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی بھی غیر ملکی ٹیم کے پاکستان آنے سے ہماری ٹیم کو کامن ویلتھ گیمز کے لئے اچھی تیاری میں مدد ملے گی، کامن ویلتھ گیمز رواں سال اپریل میں گولڈ کوسٹ آسٹریلیا میں کھیلے جائیں گے۔حسن سردار نے کہا کہ انہوں نے پی ایچ ایف کو یہ بھی تجویز دی ہے کہ قومی سنیئر ٹیم کے کوچنگ اسٹاف میں ایک غیر ملکی کوچ کو بھی رکھا جائے تاکہ وہ غیر ملکی ٹیموں کے مضبوط پہلو کے حوالے سے رہنمائی کرسکے ۔انہوں نے کہا کہ جاپان کے ہاتھوں حالیہ ناکامیوں کے بعد میری خواہش ہے کہ اسی ٹیم کو پاکستان بلایا جائے، اگر کوئی ٹیم پاکستان نہ آسکی تو ہم ان چار ملکوں میں کسی کا دورہ کر کے وہاں سیریز میں حصہ لیں۔ کامن ویلتھ گیمز کے لئے قومی ہاکی ٹیم کا تربیتی کیمپ اس ماہ کے آخر میں کراچی میں لگایا جائے گا، میری ذاتی رائے ہے کہ ڈراپ کیے گئےسینئر کھلاڑیوں کوبھی کیمپ میں مدعو کرکے ان کی فٹنس اور فارم کاجائزہ لیا جائے اگر کوئی کھلاڑی بہتر ہے تو اس کی ٹیم میں واپسی میں کوئی حرج نہیں ہے، اس سلسلے میں سلیکٹرز سے مشاورت کروں گا۔انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم کی کوچنگ چیلنجنگ ٹاسک ہے،صورت حال بہت خراب ہے، کسی ٹیم کے خلاف آئوٹ کلاس ہوجاتے ہیں ، کسی سے کچھ مزاحمت کے بعد ہی ڈھیر ہوجاتے ہیں، ہم پنالٹی کار نر لگانے، اور روکنے میں خاصےکم زور ہیں، فاروڈز لائن بھی گول کے چانس سے فائدہ نہیں لے پاتی ہے، کھلاڑیوں میں اعتماد کی خاصی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریحان بٹ اور ثقلین اچھے کوچز ہیں اور انہیں موجودہ ہاکی کا خاصا علم ہے، سلیکٹرز اور کوچز مل کر حکمت عملی بنائیں گے تاکہ پاکستان ہاکی بہتر مقام کیجانب گامزن ہوسکے۔