لاہور(نمائندہ جنگ)امیر جماعت اسلامی سینیٹرسر اج الحق نے قصور کا ہنگامی دورہ کرکے زیادتی کے بعد قتل ہونے والی بچی زینب کے والد اور خاندان کے دیگر افراد سے اظہار تعزیت کیا ۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ،ایلیٹ اور دولفن فورس کہاں ہیں ؟ پولیس اور سیکورٹی ایجنسیاں عوام کی بجائے حکمرانوں کے بنگلوں کی حفاظت پر مامور ہیں ۔زینب کا واقعہ پہلا نہیں ہے اس سے قبل ایک سال میں درجن بھر بچیوں اوربچوں کے ساتھ شرمناک مظالم منظر عام پر آئے ہیں ان واقعات پر حکمرانوں نے کوئی ایکشن نہیں لیا جس سے شہ پا کر درندوں کے حوصلہ بلند ہوگئے ۔ قصور میں لرزہ خیز واقعہ کے بعد یہاں کے ارکان اسمبلی کو استعفیٰ دینا چاہیے کیونکہ وہ عوام کی نمائندگی کا حق ادا نہیں کرسکے ۔ انہوںنے کہاکہ معصوم زینب کے قتل کے واقعہ نے عوام کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ معصوم زینب کا اندوہناک قتل ہر گھر کو سوگوار اور ہر آنکھ کو اشکبار کر گیاہے۔ انہوںنے کہاکہ ہر گھر میں ایک زینب موجود ہے ۔ والدین بچیوں کو تعلیمی اداروں میں بھیجتے ہوئے خوفزدہ ہورہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ معصوم زینب اللہ کی عدالت میں موجودہ حکمرانوں ، ظلم و جبر ، پولیس اور عدالتی نظام کے خلاف فریاد بن کر گئی ہے ۔ ہم قوم کی بیٹیوں کے سامنے شرمندہ ہیں اور جب تک زینب کے قاتل درندے کو پھانسی کے پھندے تک نہ پہنچادیں ، ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پنجاب کے وزیراعلیٰ چوروں کی طرح رات کے اندھیرے میں غمزدہ خاندان سے ملنے آئے ۔ انہیں لوگوں کا سامنا کرنا اور عوام کے سامنے وضاحت دینی چاہیے کہ ان کی ناک کے نیچے جرائم کیوں ہورہے ہیں ، کیا پولیس صرف حکمرانوں کے محلوں کا طواف کرتی رہے گی؟ حکمرانوں کو اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے مستعفی ہو جاناچاہیے ۔ جو عوام کو جان ، مال اور عزت کا تحفظ نہ دے سکے اسے حکومت کرنے کا حق نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ پولیس مجرموں کو پکڑ نہیں سکی مگر احتجاج کرنے والوں پر فائرنگ کرکے تین بے گناہوںکو قتل کر دیا ۔ انہوںنے مطالبہ کیا کہ پولیس کوفائرنگ کرنے کا حکم دینے اور فائرنگ کرنے والوں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر کے انہیں قرار اقعی سزا دی جائے تاکہ آئندہ کسی کو معصوم لوگوں پر گولی چلانے کی جرات نہ ہو ۔ سینیٹر سراج الحق نے مظاہرین سے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی پنجاب جاوید قصوری اور زینب کے والد اور دیگر رشتہ دار بھی موجود تھے ۔ قبل ازیں لاہور میں جمعیت اتحاد العلما ء زیراہتمام الحمرا ہال میں اتحاد امت علما ء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سرا ج الحق نے کہاکہ علمائے کرام متحد ہو کر قوم کی ڈوبتی ناؤ کو کنارے لگاسکتے ہیں ا س لیے انہیں ملک و قوم کے لیے مسلکی اختلافات سے بالاتر ہو کر سوچنا ہوگا ۔ ایم ایم اے ملک کی سب دینی جماعتوں کو ساتھ ملا کر آئندہ انتخابات میں کرپٹ اور بد دیانت لوگوں کا راستہ روکنا چاہتی ہے ۔