کراچی(جنگ نیوز) وفاقی وزیر نجکاری دانیال عزیزنے کہا ہے کہ پنجاب میں گڈگورننس اور ایکشن پلان کے مثبت اثرات سامنے آرہے ہیں، ایک دوسرے کو گالیاں دینے والے طاہر القادری اور عمران خان اکٹھے ہوگئے ہیں،اس ملک کو انتظامیہ نے دونوں ہاتھوں سے لوٹا ہے، نیب کی عدالت سے آصف زرداری کا ریکارڈ غائب ہوا اور وہ بری ہوگئے، آصف زرداری اسی مدد کے نتیجے میں طاہر القادری کے تیسرے کزن بن گئے ہیں۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں پیپلز پارٹی کے رہنما عاجز دھامرا اور دی نیوز کے سینئر صحافی عمر چیمہ بھی شریک تھے۔عاجز دھامرا نے کہا کہ میئر کراچی اپنے حصے کا کام نہیں کررہے ، وسیم اختر آپریشن کا مطالبہ کرتے ہیں تو انکار نہیں کریں گے، پیپلز پارٹی سانحہ ماڈل ٹاؤن کے لواحقین کو انصاف دلوانے کیلئے طاہر القادری کے ساتھ ہے، پیپلز پارٹی کی دلچسپی نہیں کہ عمران خان آئیں گے تو آصف زرداری جائیں گے۔عمر چیمہ نے کہا کہ پاناما پیپرز کی خبر عالمی سطح پر جاری ہورہی تھی ایسے میں غلطی کی گنجائش ہوتی ہے، چیف جسٹس کے ازخود نوٹس لینے سے لوگوں کو اعتماد کے ساتھ توقعات بھی ہوتی ہیں،پی ٹی آئی کیخلاف کوئی خبر دی جائے تو ان کا ردعمل بہت خراب آتا ہےحامد میر نے پروگرام میں کچھ اہم معاملات کا ذکر کیا جن پر کوئی ازخود نوٹس نہیں لیا گیا، حامد میر کا کہنا تھا کہ کل کراچی میں یونیورسٹی کے 72سالہ سابق پروفیسر حسن ظفر عارف کی لاش ملی، پرسوں وہ لاپتہ ہوئے کل ان کی لاش مل گئی لیکن اس پر کوئی ازخود نوٹس نہیں ہوا، اس سے پہلے کراچی یونیورسٹی سے بہت سے طلباء کو غائب کردیا گیا لیکن کوئی ازخود نوٹس نہیں ہوا، اسلام آباد میں تین چار صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا مگر کوئی ازخود نوٹس نہیں ہوا، پرویز مشرف کیخلاف آرٹیکل چھ کا کیس چل رہا ہے لیکن اس پر بھی ازخود نوٹس نہیں ہوتا کہ اسے بھی مکمل کرنا ہے۔ دانیال عزیز نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومتیں ہزاروں کیسز احسن طریقے سے نپٹارہی ہیں، پنجاب میں اس وقت جو امن و امان کی صورتحال ہے پہلے کبھی نہیں رہی،چھوٹے موٹے جرائم کے علاوہ بڑے جرائم ختم ہوگئے ہیں، پنجاب میں گڈگورننس اور ایکشن پلان کے مثبت اثرات سامنے آرہے ہیں، نیشنل ایکشن پلان کے تحت اہم کارروائیوں میں کئی گرفتاریاں ہوئیں، تھر میں سینکڑوں بچے پانی کی کمی سے انتقال کرجاتے ہیں، ماضی میں ایک دوسرے کو گالیاں دینے والے طاہر القادری اور عمران خان اب اکٹھے ہوگئے ہیں ۔دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ کرپشن کا لفظ صرف سیاسی مینجمنٹ کیلئے استعمال کیا جاتا ہے، اس ملک کو انتظامیہ نے دونوں ہاتھوں سے لوٹا ہے، نیب میگا کرپشن کیسوں میں 1083ارب روپے میں 99.99فیصد رقم بیوروکریٹس، سابق فوجی افسران اور بزنس مینوں میں تقسیم ہوئی ، ان 189کیسوں میں سے 350ارب روپے کے کیس پچھلے دس برس سے عدالتوں کے پاس ہیں، عدالت ان کیسوں پر روزانہ کی بنیادپر سماعت کر کے ہمیں یہ 350ارب روپے لے دے، پاناما پیپرز اور پیراڈائز لیکس میں سینکڑوں لوگوں کے نام تھے کسی کیخلاف کارروائی نہیں ہوئی، پاناما پیپرز میں نواز شریف کا نام نہیں تھا لیکن انہیں اقامہ پر سزا دیدی گئی، این آر او کیسوں سے متعلق مانیٹرنگ ججوں کی رپورٹ آج تک نہیں آئی ہے۔ دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ نیب کی عدالت سے آصف زرداری کا ریکارڈ غائب ہوا اور وہ بری ہوگئے، آصف زرداری اسی مدد کے نتیجے میں طاہر القادری کے تیسرے کزن بن گئے ہیں، عمران خان اپنی تیسری شادی کے بارے میں خود مان گئے ہیں، عمر چیمہ کی عمران خان کی شادی کے بارے میں خبر درست ہے، پاناما کیس سے متعلق عمر چیمہ کی خبر غلط تھی، عمر چیمہ نے پاناما پیپرز میں نواز شریف کے نام پر اپنی پیرنٹ کمپنی سے اختلاف کیا۔