پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری کہتے ہیں کہ زرداری صاحب آج سب کے اکٹھے ہونے میں میرا کمال نہیں، یہ کمال سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کی قربانیوں کا ہے۔
متحدہ اپوزیشن کے جلسے سے لاہور میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے علامہ اقبال کے جلسے میں ترمیم کرتے ہوئے کہا کہ
اٹھو میری دنیا کے غریبوں کو جگادو، جاتی امرا کے درو دیوار ہلا دو
سلطانی مظلوم کا آتا ہے زمانہ جو نقش ستم تم کو نظر آئے مٹا دو
طاہر القادری کا کہنا ہے کہ یہ کمال ہے ان معصوم بچوں بچیوں کاجن کی حفاظت کے لیے سب اکٹھے ہوئے،ملک کی ساری قومی سیاسی مذہبی قیادت تکریم انسانیت کے لیے جمع ہے، معاشرے میں اتنی تقسیم، تفریق ہوچکی کہ کسی معاملے پر مل بیٹھنے کا حوصلہ نہیں رہا۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم سب سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو انصاف دلانے جمع ہوئے ہیں، سب کو بلانے کا مقصد اپنی ذات کے لیے کچھ حاصل کرنا نہیں ، آپ کو بلانے کا مقصد اپنی ذات کے لیےعہدہ، منصب حاصل کرنا نہ تھا،نہ ہے، نہ ہو گا، میرا مقصد سوئی ہوئے شعور کو جگانا،بے آوازوں کو آواز دینا ہے۔
سربراہ عوامی تحریک نے مزید کہا کہ جلسےکےپہلےسیشن کی صدارت محترم آصف زرداری نے کی ، انسانی حقوق کچلے جارہے ہیں ، قومی دولت لوٹی جارہی ہے ،جلسے کے دوسرے سیشن کی صدارت محترم عمران خان کریں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ عدلیہ کا آزاد رکھنے اور ہر مظلوم کو انصاف دلانے کے لیے اکٹھے ہوں، ہم ملک کو ان درندوں سے بچانے کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں،قوم اٹھے اور پہچانے کہ دشمن کون ہے،ہم اس ملک کے امن کو نہیں توڑنا چاہتے۔
علامہ طاہر القادری نے مزید کہا کہ نواز شریف اور شہبازشریف اگر امن توڑنا ہوتا تو آپ کو جاتی امرا سے باہر ایک قدم رکھنے کی جرأت نہ ہوتی، ہم آپ کے ظلم و جبر کو توڑنا چاہتے ہیں،ہمارا شیوہ نہ توڑ پھوڑ ہے نہ جلاؤ گھیراؤ ہے ، ہم نے قانون ہاتھ میں لیناہوتا تو سانحات برداشت نہ کرتے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے قانون ہاتھ میں لینا ہوتا تو سانحات برداشت نہ کرتے، سلطنت شریفیہ کے جرائم کے خلاف آج جمع ہیں، ہماری تحریک تمام مظلوموں کو انصاف دلانے کی تحریک ہے، ہم ملک کو ان درندوں سے بچانے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں،چاہتے ہیں قانون عوام اور نوازشریف کے بچوں سب کے لیے برابر ہو۔
طاہرالقادری کہتے ہیں کہ ایک بھائی کو عدلیہ نے نا اہل کیا دوسرے بھائی نے 14 بے گناہوں پر فائرنگ کرائی، سپاہی سے لے کر آئی جی تک تقرر و تبادلہ ان کے ہاتھ میں ہے، گزشتہ 10سال میں ساڑھے 700ارب روپے پنجاب پولیس کو دیے گئے،پولیس نے جاتی امرا کو تو تحفظ دیا، غریبوں کو تحفظ کیوں نہیں دیا۔
انہوں نے سوال کیا کہ کیا پاکستان سلطنت شریفیہ کے لٹیروں کیلئے بناتھا؟ پوری دنیا میں ایک سیاسی جماعت ایسی نہیں جس کانام کسی شخص کے نام پر ہو، یہ واحد جماعت ہے جس کانام ہے مسلم لیگ نواز ،انہوں نے ہر جگہ اپنے بندے بھرتی کررکھے ہیں ،یہ رہے تو اس ملک میں جمہوریت نہیں آئے گی۔
سربراہ عوامی تحریک نے مزید کہا کہ پولیس ان کے خاندان کو تحفظ دینے میں لگی ہے اور سارا پنجاب غیرمحفوظ کردیا گیا، پولیس نے جاتی امرا کو تحفظ دیا ، قوم کی بچیوں کو تحفظ کیوں نہیں دیا، فیصلہ کرنا ہے کیا ایسے لوگوں کو گوارا کیا جائے گا،جمہوریت کی حقیقی روح کو بحال کرنا چاہتے ہیں،ہم ظلم کے خلاف ایک آواز بلند کرکے کھڑے نہ ہوئے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔
علامہ طاہرالقادری کا مزید کہنا ہے کہ ن لیگ سلطنت شریفیہ کا سیا سی لشکر ہے، انہوں نے دہشت گردی کا کلچر متعارف کیا ہے، انہیں امن سے دشمنی ہے،انہوں نے بھٹو کی بدترین کردار کشی کی تھی ، عمران خان کی کردار کشی کی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سسلین مافیا اپنی حکومت نہیں بناسکاتھا، یہ سسلین مافیا اور گاڈ فادر سے آگے نکل گئے،انہوں نے انسانیت پر ظلم کے پہاڑ گرائے ،یہ جمہوری جدوجہد اور احتجاج کی ابتدا ہے اسے انتہا تک لےجانا ہے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری کے خطاب کے دوران ہی سابق صدر آصف علی زرداری جلسہ گاہ سے واپس روانہ ہوگئے۔