کراچی (اسٹاف رپورٹر) ورلڈ الیون ہاکی الیون کی پاکستان آمد میں اہم کردار ادا کرنے والے سابق انٹر نیشنل امپائرروب لاتھیورز نے کہا ہے سہیل عباس سے کئی بار رابطہ کیا گیا مگر کامیابی نہیں ملی، ان کے ساتھ کچھ مالی معاملہ پر بھی بات بن نہیں سکی۔ مجھے جو ٹاسک دیا گیا تھا اس میں کامیاب رہا، سہیل عباس ہال آف فیم میں شامل نہ کئے جانے پر پی ایچ ایف سے خوش نہیں تھے۔ ایدھی ہاکی اسٹیڈیم میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بوولینڈر نے کہا ہے کہ پاکستان میں سہولتوں کا فقدا ن ہے، جتنی آسٹرو ٹرف پاکستان میں ہیں اتنی تو ہالینڈ کے صرف ایک شہر میں ہیں، پاکستان ٹیم کی کوچنگ میں دل چسپی نہیں، البتہ اس کے ڈھانچے میں بہتری کے لئے پلان دینے کو تیار ہوں، پاکستان میں ہاکی 35کھلاڑیوں کے گرد گھوم رہی ہے، نیا ٹیلنٹ سامنے نہیں آرہا ہے، گراس روٹ کی سطح پر کام کی ضرورت ہے، اس موقع پر پال لٹجن اور دیگر غیر ملکی کھلاڑیوں نے پاکستان کو پر امن اور کھلاڑیوں کے لئے محفوظ ملک قرار دیا ۔ اسکارے نے کہا کہ کوئی ٹیم ہمیشہ نمبر ون نہیں رہتی، پاکستان کو اپنا کھویا ہوا وقار بحال کرنے کیلئے کافی محنت کرنا ہوگی۔ پاکستان میں ہاکی کا ٹیلنٹ بہت ہے، اس کو گروم کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ ٹورنامنٹس میں شرکت ضروری ہے۔ ہاکی کے تمام بڑے ایونٹس میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والے آسٹریلوی کھلاڑی گرانٹ شوبرٹ نے کہا کہ ورلڈ الیون کا میچ یہاں ہاکی بحالی کی جانب پہلا قدم ہوگا۔ نیوزی لینڈ کے تین مرتبہ کے اولمپئن گول کیپر کائیل پونٹی فیکس نے کہا کہ پاکستان آکر خوشی ہورہی ہے۔ ورلڈ الیون کے کپتان روڈرک نے کہا کہ پاکستان ہاکی لیگ میں شرکت کے لئے وہ اپنی اہلیہ اور فیملی سے مشورہ کر کے کوئی فیصلہ کریں گے، ہاکی لیگ سے پاکستان میں اس کھیل کو نیا ٹیلنٹ ملے گا۔