لاہور،قصور(نمائندہ جنگ، مانیٹرنگ سیل، ایجنسیاں )وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے قصورکی ننھی زیب کو زیادتی کے بعدقتل کرنے والے ملزم کی گرفتاری کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ قاتل سیریل کلرہے ‘ملزم کا ڈی این اے سوفیصد میچ کر گیا ہے‘بچی کے محلے دارعمران علی نقشبندی نے زینب کو زیادتی کے بعد قتل کا اعتراف کرلیاہے‘پولی گرافک ٹیسٹ بھی مثبت آیاہے جس میں ملزم عمران نے سیاہ کاریوں کا اعتراف کیا ہے،میرا بس چلے تو اس بھیڑیئے کو چوک پر لٹکا کر پھانسی دی جائے لیکن ہم سب قانون کے تابع ہیں تاہم ملزم کو سزا دینے کیلئے قانون میں بھی تبدیلی کرنی پڑی توکریں گے ‘درندے کیخلاف کیس انسداد دہشت گردی عدالت میں جائے گا جس میں قانونی تقاضے پورے کئے جائیں گے‘ جب تک یہ ملزم کیفر کردار تک نہیں پہنچتا ہم ایک لمحے کیلئے بھی چین نہیں بیٹھیں گے‘ دیگر 7بچیوں کے ساتھ درندگی کا ملزم بھی یہی ہے ان فیملیوں کو بھی انصاف ملے گا،جلد انصاف کیلئے میکنزم بنائیں گے اسکے لئے کمیٹی تشکیل دے کر خود نگرانی کروں گا،ملزم تک پہنچنے میں کاوش پر آرمی چیف،کابینہ کمیٹی، انٹیلی جنس ایجنسیز،پنجاب فرانزک لیب ،وزراء اورقانون نافذ کرنیوالے اداروں کا شکر گزار ہوں‘خدا را لاشوں پر سیاست نہ کی جائے ورنہ یہ آگ آپ کے گھروں تک بھی جا سکتی ہے‘مردان میں قتل ہونے والی عاصمہ اورکراچی میں نقیب اللہ محسود کے کیس میں ہر ممکن تعاون کیلئے تیارہیں ۔ وہ منگل کے روز ماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ شہباز شریف نے کہا کہ زینب کیس میں 14 دن کی شبانہ روز محنت رنگ لائی، جے آئی ٹی نے قصور میں دن رات کام کیا‘ کیس میں پنجاب فرانزک لیب نے بھی بے پناہ مدد کی جس کے نتیجہ میں قاتل درندے کو گرفتار کرلیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ عمران نامی ملزم قصور کا رہنے والا ہے اور وہ سیریل کلر ہے‘ اس کیس میں 1150 افراد کی ڈی این اے پروفائلنگ کرائی گئی جس میں یہ درندہ عمران شامل تھا‘ پولی گرافک ٹیسٹ میں بھی عمران نے تمام سیاہ کاریوں کا اعتراف کیا‘ جب ڈی این اے میچ کر گیا تو پھر پولی گرافک ٹیسٹ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کم سن بچی زینب کو تو واپس نہیں لاسکتا لیکن یہ وعدہ کیا تھا کہ مجرم درندے کو گرفتار کرائوں گا‘ اس کا پہلامرحلہ گرفتاری کا مکمل ہو گیا ہے‘ اب اس کو کیفر کردار تک پہنچنے کا دوسرا مرحلہ شروع ہو گا‘ ننھی زینب پھول کی مانند تھی جسے کچل دیا گیا‘ اس کے قاتل کو بھی کچل دینا چاہئے جس سے درندگی میں کمی آئیگی‘ انہوں نے کہا کہ سو فیصد گارنٹی ہے کہ زینب کا قاتل درندہ عمران ہی ہے‘ انہوں نے کہا کہ یقین دلاتا ہوں کہ درندے کیخلاف عدالت کو تمام ثبوت فراہم کرینگے‘ سیاسی و مذہبی اکابرین سے اپیل کی کہ خدارا ایسے نازک معاملات پر سیاست سے گریز کریں‘ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کے پی کے کی حکومت کی طرف سے مردان میں قتل ہونے والی عاصمہ کے کیس میں تعاون کیلئے رابطہ کیا گیا ہے،یقین دلاتا ہوں جس طرح زینب قوم کی بیٹی ہے اسی طرح عاصمہ بھی قوم کی بیٹی ہے ، پنجاب حکومت کی طرف سے مکمل تعاون کیا جائے گا۔انہوںنے کہا کہ مردان میں ظلم اور زیادتی کا شکار ہونے والی معصوم بچی عاصمہ بھی اس قوم کی بیٹی ہے جو سفاکی کی نظر ہوئی - میں درد دل کے ساتھ خیبر پختونخوا حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ ہماری فرانزک لیب حاضر ہے اور ہم ہر قسم کے تعاون کیلئے تیار ہیں - کراچی میں ہونے والے نقیب اللہ محسود کے واقعہ کے حوالے سے جو بھی سائنسی و تکنیکی معاونت درکار ہے ہم حاضر ہیں - یہ وقت لاشوں پر سیاست کرنے کا نہیں ، آئیں مل بیٹھ کر قوم کے دکھ بانٹیں اور وطن عزیز کے مسائل کو حل کریں - ایسا کرنے سے ہی پاکستان اپنا وجود دنیا سے تسلیم کرائے گا-