پشاور(نمائندہ جنگ)کوہاٹ میں رشتے سے انکار پر مسلح شخص نے میڈیکل کالج کی جوان سال طالبہ کو گولیاں مار کرموت کے گھاٹ اتار دیا۔ایس ایچ او کے ڈی اے تھانہ گل جانان کے مطابق کوتل ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں ایبٹ آباد میڈیکل کالج کی تھرڈ ائیر کی طالبہ عاصمہ چھٹیوں پر کوہاٹ آئی تھی۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز وہ اپنی بھاوج کے ساتھ رکشہ سے اتر کر گھر جا رہی تھی تو پہلے سے تاک میں بیٹھے ملزم مجاہد اللہ نے اپنے بھائی صادق اللہ کی مدد سے فائرنگ کردی۔عاصمہ کو تین گولیاں لگیں جن سے وہ شدید زخمی ہو گئی۔ ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔ لڑکی کو فوری ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں سے اسے تشویشناک حالت میں پشاور ریفر کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی ۔ایس ایچ او کے مطابق اہلخانہ کا کہنا ہے کہ ملزم مجاہد اللہ عاصمہ سے شادی کا خواہشمند تھا اور پہلے بھی دھمکیاں دیتا رہا تھا۔ملزم پہلے ہی سے شادی شدہ تھا تاہم وہ عاصمہ سے بھی شادی کرنا چاہتا تھا،ادھرپراونشل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے ڈاکٹر عاصمہ کے قتل کی شدید مذمت کی ہے اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قاتل کو فوری گرفتار کیا جائے اور ملزمان کی پشت پناہی یا عدم گرفتاری کی صورت میں احتجاج کرنے میں حق بجانب ہوں گے ۔،پراونشل ڈاکٹرایسوسی ایشن کے ترجمان ڈاکٹرسلیم یوسفزئی اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹررضوان نے ڈاکٹر عاصمہ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزمان نے سفاکی کا مظاہرہ کرتے ہوئے میڈیکل کی طالبہ کی جان لی ہے حکومت مقتولہ کے لواحقین کو انصاف دلائے،انہوں نے کہا کہ یہ پہلا واقعہ نہیں کہ جس میں ایک ڈاکٹرکو نشانہ بنایا گیا جس کی وجہ سے ڈاکٹر کمیونٹی عدم تحفظ کا شکار ہے ،انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے واقعہ کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ملزمان کوفوری طور پر گرفتارنہ کیا گیا تو احتجاج کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔