راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے) مری، کوٹلی ستیاں،کہوٹہ اور کلرسیداں کے شہری علاقوں پر مشتمل نیا ضلع بنانے کیلئے مختلف آپشن پر غور شروع کردیا گیا ہے۔جبکہ الیکشن کمیشن کی طرف سے ریونیو حدود کی تبدیلی پر پابندی کے باعث اس کا باضابطہ اعلان حلقہ بندیوں کے بعد متوقع ہے۔مری ضلع کے حوالے سے اعلی سطح کا اجلاس بدھ کو چیف سیکرٹری پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ زاہد سعید کی زیر صدارت ہوا۔جس میں ایس ایم بی آر، سیکرٹری بلدیات کے علاوہ ویڈیو لنک پر کمشنر راولپنڈی ڈویژن ندیم اسلم چوہدری اور ڈپٹی کمشنر راولپنڈی طلعت محمود گوندل بھی شریک تھے۔اجلاس میں راولپنڈی کے انتظامی افسران کو نئے ضلع کے حوالے سے محتلف آپشن پر کام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق ماضی میں بھی جب چیف سیکرٹری پنجاب راولپنڈی میں بطور کمشنر تعینات تھے تو مری ضلع کے قیام کے حوالے سے کام شروع کیا گیا تھا۔جس میں کوٹلی ستیاں اور کہوٹہ شامل تھے۔محکمہ لوکل گورنمنٹ نے مسودہ بھی تیار کیا تھا۔جو اس وقت کے وزیر اعظم نوازشریف کو منظوری کیلئے پیش کیا جانا تھا۔جس پر مری ترقیاتی منصوبں کے حوالے سے حمزہ شہباز شریف کی زیر صدارت سٹیئرنگ کمیٹی میں غور بھی کیا گیا تھا۔بعد میں انتظامی یونٹ قائم کرنے پر بھی غور کیا گیا لیکن سیاسی حالات میں ہونے والی تبدیلیوں کے باعث مری کے دیگر بڑے بڑے ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ ساتھ نئے ضلع کا معاملہ بھی التواء کا شکار ہوگیا ۔جس کو شاہد خاقان عباسی کے وزیر اعظم بننے کے بعد دوبارہ تقویت ملی ہے اور کہوٹہ ،کوٹلی ستیاں اور مری کے ساتھ ساتھ ا س میں کلر سیداں کو بھی شامل کئے جانے کا امکان ہے۔نئے ضلع کے حوالے سے عوامی حلقوں کا مطالبہ بھی سامنے آیا ہے۔جس کے بعد حکومتی سطح پر بھی اس آپشن پر غور کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔