وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ 3سالہ اسما طبعی موت نہیں مری ،145میں سے ایک ڈی این اے میچ کرگیا۔
ایک بیان میں رانا ثنا نے کہا کہ پراپیگنڈا کیا گیا کہ مردان کی اسما طبعی موت مری ،بچی کے ڈی این اے کی رپورٹ خیبرپختونخوا حکومت کے حوالےکردی ہے۔
ان کا مزید کہناتھاکہ خیبرپختونخوا حکومت نے جو مدد چاہی وہ دی گئی ۔
ڈی فارنز ک اشرف طاہر نےکہا کہ مردان کی بچی اسما سے زیادتی کی نشاندہی ہوئی ہے ،ایڈیشنل چیف سیکریٹری ہوم پنجاب نے خیبرپختونخوا کے آئی جی کو فون پر آگاہی دی ۔
مردان سے بھیجے گئے 145افراد کے ڈی این اے میں سے ایک اسماءسے میچ کر گیا،ملزم کون ہے ابھی نام سامنے نہیں آیا ،کے پی کے حکومت نے ڈی این اے رپورٹ ملنے کی تصدیق کردی۔
3 سال کی اسماء کی لاش 13جنوری کو گھر کے قریب کھیتوں سے ملی ،کیس کے ملزمان تاحال گرفتار نہیں ہوسکے ہیں۔