سکھر(بیورو رپورٹ)کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ نے بھل صفائی کے دوران نہروں سے مٹی چوری ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا جس میں شہباز رینجرز ، پولیس، انتظامی اور محکمہ آبپاشی کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں کمشنر سکھر ڈویژن نے محکمہ آبپاشی کے افسران پر کینالوں سے غیر قانونی طور پر مٹی اٹھائے جانے یا چوری ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے موقع پر موجود افسران کو ہدایات دیں کہ اگر مٹی اٹھانے یا مشینری استعمال ہونے سے پشتوں کو نقصان پہنچا تو متعلقہ انجنیئر کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جائے گی۔ اجلاس میں کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ کو چیف انجنیئر سکھربیراج ولی محمد نائچ نے بتایا کہ 81 چھوٹی برانچز میں بھل صفائی کا کام ہورہا ہے باقی کہیں بھی مٹی اٹھانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ شہروں کے نزدیک لوگوں کو کینالوں سے مٹی اٹھانے سے روکنے کیلئے فورس فراہم کی جائے۔جس پر کمشنر سکھر ڈویژن نے کہا کہ محکمہ آبپاشی کی خاموشی مصلحت کے برابر ہے۔ جہاں بھی غیرقانونی طریقے سے مٹی اٹھائی جا رہی ہے وہاں کا انجنیئر ذمہ دار ہے۔کمشنر سکھر نے شہبازرینجرز اور پولیس سے کہا کہ آئندہ چیف انجنیئر اور ایس ای کے اجازت نامے کے بغیر کسی کو بھی نہروں سے مٹی اٹھانے نہ دی جائے اور قانون کو مکمل طور پر حرکت میں لایا جائے، کہیں بھی اگر ایسی کوئی کارروائی ہو تو ان کے خلاف بروقت کارروائی کو یقینی بنایا جائے۔اجلاس میں ڈپٹی کمشنر سکھر شہزاد فضل عباسی بھی موجود تھے، کمشنر سکھر ڈویژن نے ڈپٹی کمشنر سکھر کو بھی ہدایات دیں کہ وہ محکمہ آبپاشی کی کارکردگی کا مکمل طور پرجائزہ لیں اور کہیں سے بھی مٹی غیر قانونی طور پر اٹھائے جانے کی اطلاعات ملیں تو ان کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔