اسلام آباد(محمد صالح ظافر)پاکستان کے دورے پر آئے اردن کے شاہ عبداللہ دوئم ابن الحسین وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے ذاتی دوست ہیں اوردلچسپ بات یہ ہے کہ ان دونوں شخصیات کے آباءبھی سنہ 80کی دہائی میں آپس میں گہرے دوست تھے۔یہ دونوں رہنما ایک ساتھ پلے بڑھے ہیں کیونکہ یہ دونوں فضائوں میں اڑنے کا یکساں شوق رکھتے تھے جبکہ یہ دونوں پائلٹ ہیں۔انہوں نےاس وقت کی خوشگواریادوں کو تازہ کیا جب شاہد خاقان عباسی کے والد مرحوم ایئرکموڈورخاقان عباسی اردن کے دارالحکومت عمان میں اردن کی شاہی فضائی فورس میں بطورمشیراپنے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔یہ وہ وقت تھا جب مرحوم صدرجنرل محمد ضیاءالحق بھی اردن کی دفاعی سروس کے ساتھ بطورپاک فوج کے بریگیڈئیرمنسلک تھے۔مرحوم شاہ حسین بن طلال ،شاہ عبداللہ دوئم الحسین کے والدکی مرحوم کموڈورخاقان عباسی سے دوستی ہوگئی تھی۔مرحوم شاہ طلال ہمیشہ اپنا جیٹ طیارہ خوداڑایا کرتے تھے حتیٰ کہ دوسرے ملکوں کے سفرکے دوران بھی وہ ایسا ہی کرتے تھے۔اردن کے موجودہ شاہ کو اڑان بھرنے کا شوق اپنے والد سے ورثے میں ملا ہے جبکہ شاہد عباسی نہ صرف ایک تجربہ کارپائلٹ ہیں بلکہ وہ دس سال تک پائلٹوں کی تربیت کا حصہ بھی رہے تھے۔شہری ہوائی بازی پاکستان اوراردن کے درمیان قریبی تعلقات کا ایک نمایاں عنصررہ چکا ہے جب سے پاکستان نے اردن سے امریکی ساختہ کئی خصوصیات کے حامل ایف سولہ لڑاکا طیارہ کا بیڑاحاصل کیا ہے۔ذرائع نے دی نیوزکو بتایا ہے کہ جب شاہ اردن اپنے دو روزہ دورے پر جمعرات کو پاکستان کی فضاء میں داخل ہوئے تو ان کے طیارے کو پاک فضائیہ کے ایف سولہ طیاروں ،جو چند سال قبل پاکستان نے اردن سے خریدے ہیں،نے اپنی حفاظتی تحویل میں لیا۔اردن کے شاہ نے بھی پاکستانی ساختہ جے ایف ۔17تھنڈر،جوپاک فضائیہ کا فخر ہیں،کے کرتبوں کا مظاہرہ دیکھا۔شاہ اردن وزیراعظم ہائوس کے اوپر طیاروں کی اس کارکردگی سے محظوظ ہوئے۔ اس موقع پر جے ایف ۔17تھنڈرطیاروں نے مختلف رنگوں پر مشتمل گولے فضاء میں داغے جبکہ مارگلہ کی پہاڑیوں اور ایوان وزیراعظم پر اس کی نچلی پرواز بھر گئیں۔یہ مظاہرہ نہ صرف متاثرکن تھا بلکہ آئے ہوئی مہمان شخصیات نے محظوظ ہوکر اس کی تعریف بھی کی۔اسلام آبادکے باسیوں نے بھی اس مظاہرے کو دیکھا کیونکہ یہ اس شہرکے کسی بھی کونے سے دیکھا جاسکتا تھا۔