• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیکٹا کو افرادی قوت کی کمی کا سامنا ،صرف137افراد دستیاب

کراچی(ثاقب صغیر /اسٹا ف رپورٹر) نیشنل کاؤنٹرٹیررازم اتھارٹی(نیکٹا) کا صوبائی سیکریٹریٹ رواں ماہ کراچی میں کھل جائے گا،ٹیررفنانسنگ کو پولیس نصاب میں شامل کیا جائے گا،مدارس کی رجسٹریشن وزارت صنعت کے بجائے تعلیم اورمذہبی امورکے وزارتوں کے تحت کرانے پر غور کیا جا رہا ہے،مدارس اوربڑی جامعات کے طلباء کے درمیان مکالمے کوفروغ دینے کے لئے منصوبے تشکیل دیئے ہیں، مدارس میں پڑھنے کیلئے آنے والے غیر ملکی طلباء کو ویزے دینے کے لیئے بھی مکینزم تشکیل دیا جا ہا ہے، ٹیررفنانسنگ کی روک تھام کے حوالے سے صوبوں کی مدد سے ایک ماڈل لاء تشکیل دیاگیاہے،نفرت انگیزتقاریرکوروکنے کے لئے نیکٹاکی جانب سے ’چوکس‘ نامی ایک موبائل ایپلیکیشن لانچ کی جارہی۔ان خیالات کا اظہار نیکٹا کے قومی کو آرڈینیٹر( سربراہ) احسان غنی نے جنگ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے بتایا کہ کراچی اور پشاور میں نیکٹا کے دفاتر حاصل کر لیئے گئے ہیں اور سندھ میں نیکٹا کا صوبائی دفتر رواں ماہ کراچی میں فعال ہو جائے گا ،اس سلسلے میں ابتدائی طور پر ایک آفیسر کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ جلد ہی گریڈ19کا افسر نیکٹا سندھ کا چارچ سنبھال لے گا جوقانون نافذکرنے والے تمام اداروں کے مرکز سے رابطہ کاری کے فرائض سرانجام دے گا۔انہوں نے بتایا کہ نیکٹا کو افرادی قوت کی کمی کا سامنا ہے،ادارے کی مجموعی ورکس فورس811افراد پر مشتمل ہے تاہم اب تک صرف137 افراد ہی ہمیں دستیاب ہو سکے ہیں جنکے تبادلے مختلف محکموں سے کیئے گئے ہیں تاہم اب نیکٹا میں نئی بھرتیوں کے لیئے منصوبہ تشکیل دے دیا گیا ہے اور اگلے ماہ سے نیکٹا میں نئی بھرتیاں کی جائیں گی جسکے بعد نیکٹا کے تمام صوبائی دفاتر فعال ہو جائیں گے۔
تازہ ترین